1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی: بچتی منصوبے کی منظوری

13 اگست 2011

قرضوں اور اقتصادی بحران کے خلاف اطالوی حکومت نے ایک نئے بچتی منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ اطالوی ٹریڈ یونینز نے اس فیصلے کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/12Fwh
تصویر: dapd

یورپی سینٹرل بینک یا ای سی بی نے اطالوی حکومت پر واضح کر دیا تھا کہ وہ اسی صورت میں اٹلی کے بونڈز خریدے گا جب اطالوی حکومت بچتی پروگرام پر عمل کرے گی۔ تاہم اطالوی وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی، جو ہمیشہ اس بات پہ فخر کرتے ہیں کہ انہوں نے ’کبھی اطالوی باشندوں کی جیبوں پر ہاتھ نہیں ڈالا‘، کا کہنا ہے کہ انہوں نے بہ حالت مجبوری یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا، یہ کہ یہ فیصلہ کرتے وقت ان کا ’دل خون کے آنسو بہا رہا تھا‘۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا، ’’ہمیں ذاتی طور پر یہ اقدامات کرتے ہوئے بے حد تکلیف ہوئی ہے۔‘‘

NO FLASH Italien Giulio Tremonti und Silvio Berlusconi
فیصلہ کرتے وقت ’دل خون کے آنسو بہا رہا تھا‘، بیرلسکونیتصویر: picture alliance/dpa

اطالوی وزیراعظم سلویو بیرلسکونی کے مطابق یورپی مرکزی بینک نے روم حکومت سے اس تناظر میں جو شرائط رکھی ہیں، 45 ارب یورو کا یہ پیکج انہیں پورا کرتا ہے۔ اس طرح 2013ء تک بجٹ کے خسارے کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ دوبارہ مالیاتی منڈیوں میں اپنی جگہ بنائی جا سکے۔ منصوبے کے مطابق اگلے برس بیس ارب یورو بچائے جائیں گے جبکہ 2013 ء میں پچیس ارب یورو کی بچت کی جائے گی۔ اس دوران خواتین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کو بڑھا کر 65 سال کرنے کا پلان بنایا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس بچتی پیکج کی منظوری ابھی پارلیمان سے ہونا باقی ہے۔

دوسری جانب اٹلی کی بڑی ٹریڈ یونینز نے حکومت کے اس فیصلے کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے اس کی بھر پور مخالفت کا اعلان کیا ہے۔ ان کے مطابق ٹیکسوں میں اضافے سے معیشت بہتر نہیں ہو گی بلکہ اس سے صارفین کا اعتماد مزید کم ہو جائے گا۔

خیال رہے کہ اقتصادی بحران کے باوجود اٹلی یورپ کی تیسری بڑی معیشت ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں