1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ايک تہائی يورپی شہری يورپی يونين سے اخراج کے حق ميں، سروے

عاصم سليم9 مئی 2016

يورپی يونين کی آٹھ بڑی رياستوں ميں ووٹروں کی تقريباً نصف تعداد اس بات کی خواہاں ہے کہ انہيں بھی برطانوی عوام کی طرح يورپی بلاک ميں رہنے يا اس سے اخراج کے بارے ميں ووٹ ڈالنے کا حق ديا جائے۔

https://p.dw.com/p/1IkCT
تصویر: picture alliance/AP Photo/M. Percossi

خبر رساں ادارے روئٹرز کی برطانوی دارالحکومت لندن سے پير نو مئی کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق بيلجيم، فرانس، جرمنی، ہنگری، اٹلی، پولينڈ، اسپين اور سويڈن ميں قريب پينتاليس فيصد باشندے يہ خواہش رکھتے ہيں کہ وہ يورپی يونين کی رکنيت کے حوالے سے فيصلہ کرنے کے اہل ہوں۔ يہ انکشاف پير نو مئی کو جاری ہونے والے رائے عامہ کے ايک تازہ جائزے کے نتائج ميں کيا گيا ہے۔ Ipsos-MORI نامی کمپنی کی جانب سے کرائے جانے والے اس سروے ميں اٹھائيس رکنی يورپی يونين کے نو ملکوں ميں تقريباً چھ ہزار افراد سے ان کی رائے لی گئی۔

عوامی جائزے کے نتائج کے مطابق ان ممالک کی تقريباً ايک تہائی آبادی موقع ملنے پر يورپی يونين سے اخراج کے حق ميں ووٹ ڈالے گی۔ يہ امر اہم ہے کہ اخراج کے حق ميں ووٹ ڈالنے والوں کی شرح سب سے زيادہ اٹلی اور فرانس ميں پائی جاتی ہے۔ اس جائزے ميں شامل افراد ميں سے اڑتاليس فيصد اطالوی شہريوں اور تقريباً اکتاليس فيصد فرانسيسی شہريوں نے يورپی بلاک سے عليحدگی اختيار کرنے کے حق ميں ووٹ ڈالے۔ اس کے برعکس پولينڈ کے صرف بائيس اور اسپين کے چھبيس فيصد رائے دہندگان نے اس سروے ميں اخراج کو ترجيح دی۔

Ipsos-MORI ميں سماجی تحقيق سے متعلق محکمے کے سربراہ بوبی ڈف کے بقول، ’’خاص طور سے اطالوی شہری يہ اميد رکھتے ہيں کہ وہ بھی يورپی يونين کی رکنيت کے حوالے سے رائے دہی کے عمل ميں شريک ہو سکيں گے۔ اس سے اس تاثر کو تقويت ملتی ہے کہ اگر جون ميں برطانيہ ميں ہونے والے ريفرنڈم ميں عوام يورپی يونين ميں ہی رہنے کا فيصلہ کرتے بھی ہيں، تو بھی يہ يورپی يونين کے مسائل کا اختتام نہيں ہو گا۔‘‘

Infografik Wie werden sich die Briten im Referendum entscheiden? Englisch

اٹلی ميں اسٹيبلشمنٹ مخالف ’فائيو اسٹار موومنٹ‘ ملک ميں دوسری سب سے بڑی سياسی قوت بن چکی ہے اور يہ تحريک يورو کرنسی زون سے اخراج چاہتی ہے۔ اسی دوران فرانس ميں دائيں بازو کی جماعت نيشنل فرنٹ بھی ايک ہی کرنسی نہيں چاہتی۔

Ipsos-MORI کی جانب سے کرائے گئے رائے عامہ کے اس جائزے کے نتائج ميں يہ بھی سامنے آيا ہے کہ آٹھ رکن ممالک ميں انچاس فيصد لوگ يہ سمجھتے ہيں کہ برطانوی شہری تيئس جون کو ہونے والے ريفرنڈم ميں يورپی يونين سے اخراج کے حق ميں ووٹ ڈاليں گے۔ واضح رہے کہ برطانيہ ميں داخلی سطح پر کرائے جانے والے اس طرح کے جائزوں کے مطابق پينتيس فيصد عوام ريفرنڈم ميں يورپی يونين سے اخراج کے حق ميں فيصلہ کر سکتے ہيں۔

يورپی ممالک ميں چھتيس فيصد لوگوں کی رائے ميں يورپی يونين سے ممکنہ اخراج کی صورت ميں برطانيہ کی معيشت منفی انداز سے متاثر ہو گی جبکہ اکاون فيصد کی رائے ميں اس پيش رفت کے يورپی اقتصاديات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سروے ميں شامل اڑتاليس فيصد ووٹروں کا خيال ہے کہ برطانيہ کے يورپی بلاک سے ممکنہ اخراج کے نتيجے ميں مستقبل ميں مزيد يورپی رياستيں اسی راہ پر چلتے ہوئے بلاک سے عليحدگی کا فيصلہ کر سکتی ہيں۔