1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ايلان ڈاکٹر، استاد يا محبت کرنے والا والد بھی بن سکتا تھا‘

عاصم سليم16 جنوری 2016

اردن کی ملکہ رانيہ نے گزشتہ برس ڈوب کر ہلاک ہو جانے والے شامی مہاجر بچے ايلان کردی کے حوالے سے فرانسيسی طنزيہ جريدے شارلی ايبدو ميں چھپنے والے ايک حاليہ متنازعہ کارٹون پر رد عمل ظاہر کيا ہے۔

https://p.dw.com/p/1HehK
تصویر: imago/Xinhua

اردن کی ملکہ رانيہ نے شارلی ايبدو ميں چھپنے والے کارٹون کے جواب ميں سماجی رابطوں کی ويب سائٹ فيس بک پر آج بروز ہفتہ ايک کارٹون جاری کيا جس ميں ايلان کو ايک بڑے بچے کے ساتھ ديکھا جا سکتا ہے جس کی کمر پر اسکول کا بستہ موجود ہے۔ اس کارٹون کے ساتھ مندرجہ ذيل تحرير لکھی ہوئی ہے، ’’ايلان ڈاکٹر، استاد يا چاہنے والا والد بھی بن سکتا تھا۔‘‘

يہ امر اہم ہے کہ فرانسيسی طنزيہ جريدے ميں حال ہی ميں چھپنے والے اس خاکے پر سوشل ميڈيا نيٹ ورکس پر شديد رد عمل ديکھنے ميں آيا ہے۔ جرمن شہر کولون ميں نئے سال کی آمد کے موقع پر خواتين کو جنسی طور پر ہراساں کيے جانے اور لوٹ مار کے واقعات کے تناظر ميں چھپنے والی تصوير ميں ايک شخص کو خواتين کو جنسی طور پر ہراساں کرتے ہوئے ديکھا جا سکتا ہے۔ تصوير کے ساتھ تحرير ميں لکھا ہے، ’’اگر ايلان بڑا ہو جاتا تو کيا بنتا۔ کوئی ايسا شخص جو جرمنی ميں خواتين کو جنسی طور پر ہراساں کرتا ہے۔‘‘

شارلی ايبدو ميں چھپنے والے کارٹون کے حوالے سے سوشل ميڈيا پر کافی بحث جاری ہے
شارلی ايبدو ميں چھپنے والے کارٹون کے حوالے سے سوشل ميڈيا پر کافی بحث جاری ہےتصویر: twitter.com/DoraHahn

کينيڈا ميں مقيم ايلان کردی کے اہل خانہ نے اس تصوير پر شديد مايوسی کا اظہار کيا ہے۔ چار سالہ ايلان کردی بحيرہ ايجيئن ميں گزشتہ برس اس وقت ہلاک ہو گيا تھا، جب اس کے اہل خانہ کے ارکان پناہ کے ليے کشتی کے ذريعے ترکی سے يونان جانے کی کوشش ميں تھے۔

نيوز ايجنسی اے ايف پی نے رد عمل کے ليے شارلی ايبدو سے رابطہ بھی کيا، ليکن جريدے کی انتظاميہ نے اس بارے ميں کوئی بيان دينے سے انکار کر ديا۔

واضح رہے کہ شارلی ايبدو وہی جريدہ ہے ، جو سن 2006 ميں پيغمبر اسلام کے متنازعہ خاکے شائع کرنے کے بعد سے متعدد حملوں کا شکار بن چکا ہے۔ سات جنوری سن 2015 کو جہاديوں نے پيرس ميں اس جريدے کے دفتر پر حملہ کيا تھا، جس ميں بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔