اولمپکس کی اختتامی تقریبات
24 اگست 2008کھیلوں کا سب سے بڑا میلہ ٹیموں کے درمیان تمغوں کے حصول کے لئے کئی اعصاب شکن لمحوں سے گزرا۔ کئی جذباتی منظر آئے۔ اولمپکس سے قبل چین کے حوالے سے کی جانے والی بے شمار چہ مگوئیاں ، نہایت اعلٰی ترین انتظامات کی وجہ سے پہلے روز ہی دم توڑ گئیں۔ انٹرنیشل اولمپک کمیٹی نے چین کی خوبصورت انتظامات پر تعریف کی ۔
بہت سی ٹیموں کے لئے یہ ایونٹ ہمیشہ یادگار رہے گا۔چین ان اولمپکس کو شاید کبھی نہ بھول پائے۔کیونکہ ان اولمپکس میں ایک بہت بڑے چینی خواب کو تعبیر ملی۔میزبان ملک چین نہ صرف تمغوں کے چارٹ پر سرِفہرست رہا بلکہ اپنے طلائی تمغوں کی نصف سنچری مکمل کرنے میں بھی کامیاب ہو گیا۔ افغانستان کے لئے بھی یہ ایونٹ نہ بھولنے والا ہو گا جب روح اللہ پہلی بار افغانستان کو تمغہ دلانے میں کامیاب ہوئے۔بھارت پہلی بار شوٹنگ مقابلوں میں بندرا کی بدولت طلائی تمغہ جیتے میں کامیاب ہوا ۔ پاکستان ہاکی کے لئے یہ اولمپکس شاید کسی بُرے خواب کی صورت میں یاد رہے۔ جب پاکستان، تاریخ میں پہلی بار قومی کھیل ہاکی میں آٹھویں پوزیشن پر آیا۔
آج اولمپک پرچم باقاعدہ طور پر برطانیہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔ جہاں 2012کے اولمپکس ہوں گے۔