1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انگلیاں چٹخانے سے آواز کیوں پیدا ہوتی ہے، مسئلہ حل کے قریب

افسر اعوان17 اپریل 2015

انگلیاں چٹخانے سے پیدا ہونے والی آواز کے بارے میں اب تک مختلف اندازے لگائے جاتے رہے ہیں تاہم اب کینیڈا کے سائسندانوں نے کہا ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1FA5N
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Karmann

اس حوالے سے کی گئی تحقیق کے لیے اس اسٹڈی کے شریک مصنف جیروم فرائر Jerome Fryer کی انگلیوں پر تجربات کیے گئے۔ ان کی انگلیوں پر ایک خاص قسم کے غلاف لپیٹا گیا پھر اس غلاف سے لپٹی ایک رسی کو تحقیقی رپورٹ کے دوسرے شریک مصنف گریگ کاوچک Greg Kawchuck نے نہایت احتیاط سے کھینچا۔

ایک تیز رفتار ایم آر آئی MRI مشین کے اندر موجود ان کی انگلیوں کو بتدریج کھینچا گیا یہاں تک کہ ان کی انگلیوں کے جوڑوں سے آواز سنائی دی۔

کینیڈا کی یونیورسٹی آف البیرٹا کے شعبہ ری ہیبیلیٹیشن rehabilitation کے پروفیسر کاوچک کے مطابق، ’’ایم آر آئی کے وقت کافی زیادہ آواز ہوتی ہے اور میں نہیں چاہتا تھا کہ ان کی انگلیوں کو کوئی نقصان پہنچے۔ اس لیے ہم نے مختلف اشارے مقرر کر لیے تھے۔‘‘ کاؤچک کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے تجربے کے لیے جو طریقہ کار استعمال کیا اس سے زیادہ ہائی ٹیک طریقہ کار بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

ایم آر آئی کے ذریعے جو ویڈیو تیار ہوئی اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انگلی کی دو ہڈیوں کی سطح جس وقت الگ ہوتی ہے اس سے بالکل تھوڑی دیر قبل جوڑوں میں پائے جانے والے سیال ’سائینوویئل فلوئیڈ‘ synovial fluid میں ایک ’ایئر کیویٹی‘ بن جاتی ہے۔

تاہم محققین چونکہ ایم آر آئی کے مقناطیسی میدان میں ایک مائیکروفون نہیں رکھ سکتے تھے اس لیے وہ یہ بات وثوق سے نہیں کہہ سکتے کہ کیویٹی کے بننا ہی دراصل آواز پیدا ہونے کی وجہ ہے۔ تاہم ان کا یہ کہنا ہے کہ ’خلا اسی وقت پیدا ہوتی ہے جب جوڑ الگ ہوتے ہیں۔‘‘

انگلیوں کو چٹخانے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی آواز کے بارے میں اب تک مختلف خیالات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔ مثلاﹰ 1947ء میں سامنے آنے والی ایک اسٹڈی کے مطابق یہ آواز دراصل ایک گیس کیویٹی پیدا ہونے کی وجہ سے سنائی دیتی ہے۔ اسی طرح 1971ء میں محققین نے خیال پیش کیا تھا کہ ہوا کا ایک بلبلہ پٹھنے کے باعث یہ آواز پیدا ہوتی ہے۔

کاوچک کے مطابق ان کی تحقیق ’’1947ء میں پیش کیے جانے والے خیال کی تصدیق کرتی ہے کہ آواز دراصل ایک کیویٹی پیدا ہونے کی وجہ سے سنائی دیتی ہے‘‘۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حوالے سے ابھی وہ مزید تجربات کریں گے۔ اس طرح یہ بات بھی معلوم کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ انگلیاں چٹخانے سے کچھ لوگوں کی آواز سنائی دیتی ہے جبکہ دیگر لوگوں میں نہیں۔