1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا میں مسافر طیارہ تباہ، 27 افراد ہلاک

7 مئی 2011

انڈونیشیا کا ایک مسافر طیارہ جس پر عملے سمیت کُل 27 افراد سوار تھے، ہفتے کی صبح ملک کے صوبے مغربی پاپوا میں گر کر تباہ ہوگیا۔ جہاز لینڈنگ کرنے والا تھا۔

https://p.dw.com/p/11BCl
انڈونیشیا: قومی ہوائی کمپنی کا جہازتصویر: AP

انڈونیشیا کی وزارت برائے ٹرانسپورٹ کے ایک ترجمان بامبانگ ایروَن کے مطابق تباہ ہونے والا چینی ساختہ MA-60 جہاز سرکاری ہواباز کمپنی میرپتی ایئرلائن کی ملکیت تھا۔ ترجمان کے مطابق یہ طیارہ صوبہ مغربی پاپوا کے مغربی شہر کیمانہ کے ایئرپورٹ کے قریب سمندر میں گِر کر تباہ ہوا۔ اطلاعات کے مطابق یہ جہاز ایئرپورٹ سے محض 500 میٹر کے فاصلے پر سمندر میں جاگِرا۔

میرپتی ایئرلائن کے سربراہ جونی سردیونو نے سرکاری خبر رساں ادارے ’انتارا‘ کوبتایا کہ جہاز میں سوار 21 مسافروں میں دو بچے اور ایک شیرخوار بھی شامل تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ جہاز سورونگ سے کمیانہ آرہا تھا کہ ایئرپورٹ سے کچھ ہی فاصلے پر سمندر میں گرکر تباہ ہوگیا۔ دیگر اطلاعات کے مطابق مسافروں کی کُل تعداد 25 تھے۔

Absturz Indonesien
سن 2007 میں تباہ ہونے والا انڈونیشیا کا ایک ہوائی جہازتصویر: AP

وزارت ٹرانسپورٹ کے ترجمان مطابق: ’’ مجھے جو اطلاع ملی ہے اس کے مطابق جہاز گہرے سمندر میں گرنے کی وجہ سے ڈوب گیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ امدادی کارکن مقامی مچھیروں کے ساتھ تلاش کے کام میں مصروف ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 15 لاشوں کو سمندر سے نکال لیا گیا ہے، جبکہ مزید 12 کی تلاش کا کام جاری ہے۔

انڈونیشیا میں متعدد چھوٹی ایئرلائن کمپنیاں موجود ہیں جن میں سے اکثر حفاظتی اقدامات کے حوالے سے بین الاقوامی معیار پر پورا نہیں اترتیں۔ اسی سبب یورپی کمیشن کی طرف سے انڈونیشیا کی تمام ایئرلائنز پر پابندی عائد کردی گئی تھی، تاہم 2009ء میں مرکزی قومی ایئرلائن کمپنی ’گاروڈا انڈونیشیا‘ پر سیفٹی اسٹینڈرڈز بہتر بنانے کے بعد پابندی ختم کردی گئی تھی۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید