1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انسانی اسمگلروں کے خلاف یورپی یونین فوجی کارروائیاں کرے گی

14 ستمبر 2015

یورپی یونین کی نے پیر کو بحیرہء روم میں سرگرم انسانی اسمگلروں کے خلاف فوجی کارروائی کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ اس طرح اب ایسے اسمگلروں کی کشتیوں کو قبضے میں لے لیا جاسکتا ہے اور ضرورت پڑنے پر تباہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GWRW
Symbolbild Flüchtlinge Mittelmeer EU
تصویر: Reuters/I. Zitouny

یورپی یونین نے اپنے اس منصوبے کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس سے لیبیا میں متحرک انسانی اسمگلروں کے نیٹ ورک کے انسداد میں مدد ملے گی، جو غیرقانونی تارکین وطن کو کشتیوں کے ذریعے بحیرہء روم عبور کروا کر یورپ میں داخل کراتے ہیں۔

یورپی کونسل آف منسٹرز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، ’’اس منصوبے کے تحت یورپی بحری آپریشنز کو انسانی اسمگلروں کے خلاف استعمال کیا جائے گا اور ایسے افراد کی کشتیوں کو روکنا، ان کی تلاشی لینا، انہیں قبضے میں لینا اور ضرورت پڑنے پر انہیں تباہ کر دینے جیسے اقدامات ممکن ہو گئے ہیں۔‘‘

Flüchtlinge Lampedusa Archiv 2013
مہاجرین کی بڑی تعداد یورپی یونین میں داخلے کی کوشش میں ہےتصویر: Filippo Monteforte/AFP/Getty Images

یورپی یونین نے رواں برس جولائی میں بحیرہء روم میں خفیہ معلومات جمع کرنے کا مشن ای یو نیو فور میڈ آپریشن شروع کیا تھا۔ اس مشن کے اہداف کی تکمیل کے بعد یورپی وزرائے داخلہ کے اجلاس میں عسکری مشن کے دوسرے مرحلے پر اتفاق ظاہر کیا گیا۔

اس اجلاس میں یورپی وزرائے نے اس کوٹے پر بات کی، جس کے تحت یورپ پہنچنے والے مہاجرین کے سیلاب کو رکن ریاستوں میں تقسیم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے ان تارکین وطن کی یورپ آمد کو روکنے اور بحیرہء روم کی بے رحم موجوں سے نبردآزما کشیوں میں موجود مہاجرین کو ریسکیو کرنے جیسے موضوعات پر بھی بات چیت ہوئی۔

لیبیا میں جاری خانہ جنگی اور وہاں متعدد مسلح گروہوں کے کارروائیوں کے تناظر میں یورپی یونین کی بعض رکن ریاستوں کو بحیرہ روم میں یورپی فوجی آپریشن سے اختلاف تھا۔

یہ بات اہم ہے کہ رواں برس اپریل میں مہاجرین کی ایک کشتی جنوبی اطالوی سمندری حدود میں ڈوب گئی تھی، جس کے نتیجے میں سات سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے، جسے کے بعد یورپی یونین کے رہنماؤں نے انسانی اسمگلروں کے خلاف سخت اقدامات پر اتفاق کیا تھا۔

یورپی بیان میں بتایا گیا ہے کہ ای یو نیو فار میڈ ٹو ایکشن نامی یہ بحری فوجی مشن بحیرہء روم میں بین الاقوامی پانیوں میں گشت کرے گا اور غیرقانونی کشتیوں کو روک کر ان کی تلاشی لے گا۔