1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی وفاقی بینک کی نئی سربراہ خاتون

عاطف بلوچ7 جنوری 2014

امریکی سینیٹ نے ایک تاریخ رقم کرتے ہوئے فیڈرل ریزروَ کی نئی سربراہ کے طور پر ایک خاتون کے نام کی توثیق کر دی ہے۔ دنیا کے طاقتور ترین بینک کی سو سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو یہ عہدہ سونپا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Am9J
Janet Yellen
تصویر: Reuters

امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے نامزد جینٹ یلین کی یو ایس فیڈرل ریزور کے سربراہ کے بطور تقرری کے لیے سینیٹ میں پیر کے روز ہونے والی ووٹنگ میں انہیں 26 کے مقابلے میں 56 ووٹوں سے منظوری ملی۔ 67 سالہ یلین اس بینک کے موجودہ سربراہ بین بیرننکے کے سبکدوش ہونے کے بعد یہ ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔ بیرننکے 31 جنوری کو اپنے عہدے کی مدت مکمل کریں گے۔ وہ آٹھ برس تک اس عہدے پر فائز رہے اور بالخصوص 2008ء میں شدید کساد بازاری کے دوران ان کی کوششوں کو ستائشی نظروں سے دیکھا جاتا ہے۔

ماہر اقتصادیات جینٹ یلین کی تقرری کا معاملہ اس وقت ایک ڈرامائی صورتحال اختیار کر گیا، جب ان کے حامی سینیٹرز خراب موسم کے باعث چیمبر میں تاخیر سے پہنچے۔ انہیں اس عہدے کے لیے منتخب کرنے کے لیے سادہ اکثریت کی ضرورت تھی تاہم بالآخر وہ واضح اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئیں۔ شدید موسم کے باعث متعدد سینیٹرز ووٹنگ میں حصہ نہیں سکے۔

Janet Yellen US FED 14.11.2013
سینیٹ میں پیر کے روز ہونے والی ووٹنگ میں انہیں 26 کے مقابلے میں 56 ووٹوں سے منظوری ملیتصویر: Reuters

2010ء سے امریکی وفاقی بینک کی نائب سربراہ کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھانے والی اس خاتون ماہر اقتصادیات کی اولین کوشش ہو گی کہ ایک ایسے وقت میں امریکی اقتصادیات کی ترقی میں کوئی فرق نہ پڑنے دیں، جب دیگر کئی ممالک مالی اعتبار سے مشکلات کا شکار ہیں۔ فیڈرل ریزروَ کے نئے سربراہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کی اولین ترجیحات میں بے روزگاری کی شرح میں کمی کرنا بھی ہو گا۔

سینیٹ میں جینٹ یلین کے نام کی توثیق کے بعد امریکی صدر باراک اوباما نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یلین وفاقی بینک اور ملک کی خدمت بہتر طریقے سے کریں گی۔ اوباما کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’تمام امریکیوں کو ایک ایسی مضبوط شخصیت مل گئی ہے، جو سمجھتی ہے کہ اقتصادی اور مالیاتی پالیسی سازی کا بنیادی مقصد لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری، روزگار کے مواقع میں اضافہ اور تمام امریکی ورکرز اور ان کے کنبوں کی بہتری ہے۔‘‘

اوباما کے بقول گزشتہ دس برسوں سے وفاقی بینک سے وابستہ جینٹ یلین نے امریکا کو کساد بازاری سے نکالنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے اور وہ مستقبل میں بھی اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے امریکی شہریوں کی زندگیوں میں بہتری کا باعث بنیں گی۔

نوبل انعام یافتہ اکانومسٹ جارج اکرلوف کی اہلیہ جینٹ یلین بالخصوص اقتصادیات اور بے روزگاری سے جڑے مسائل کی ماہر تصور کی جاتی ہیں۔ انہی کی کوششوں کی وجہ سے امریکی وفاقی بینک میں پالیسی سطح پر ایسی تبدیلیاں ممکن ہو سکیں، جس کی بدولت بے روزگاری کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے۔ متعدد تجزیہ نگاروں کے خیال میں یلین مجموعی طور پر اپنے پس رو کی پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھیں گی۔