1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی نیشنل فلم رجسٹری میں مزید 25 فلمیں شامل

29 دسمبر 2011

امریکی دارالحکومت واشنگٹن کی لائبریری آف کانگریس ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی قومی لائبریری کا درجہ رکھتی ہے۔ اس سال اس لائبریری کی نیشنل فلم رجسٹری میں پچیس مزید فلموں کا اضافہ ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/13bBA
چارلی چپلن اور جیکی کوگن ’دی کِڈ‘ میں
چارلی چپلن ’دی کِڈ‘ میںتصویر: AP

لائبریری آف کانگریس کتابوں کے ذخیرے کے اعتبار سے دُنیا کی سب سے بڑی لائبریری ہے اور اِس کی نیشنل فلم رجسٹری میں ہر سال مزید فلموں کا اضافہ کیا جاتا ہے۔ چیف لائبریرین جیمز بلنگٹن نے بدھ اٹھائیس دسمبر کو ایک بیان میں بتایا:’’ان فلموں کو امریکی ثقافت کے لیے ان کی مستقل اہمیت کے پیشِ نظر منتخب کیا گیا ہے۔ ہمارے فلمی ورثے کو بہرصورت محفوظ کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ فلمی خزانے ہماری تاریخ اور ثقافت کو ہی بیان نہیں کرتے بلکہ ہماری امیدوں اور خوابوں کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔‘‘

نیشنل فلم رجسٹری میں شامل کی جانے والی 25 فلمیں نو عشروں کا احاطہ کرتی ہیں۔ اِن میں بہت زیادہ دیکھی جانے والی چار فلمیں ’بامبی‘، ’دی کِڈ‘، 1991ء میں بننے والی ’دی سائلنس آف دی لیمبز‘ اور 1994ء کی ’فوریسٹ گمپ‘ بھی شامل ہیں، جس میں مرکزی کردار ٹوم ہینکس نے ادا کیا تھا۔

1942ء میں بننے والی والٹ ڈزنی کی کارٹون فلم ’بامبی‘ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے لائبریری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس فلم کو ’قدرتی ماحول کے تحفظ کے لیے اس فلم کے پُر زور پیغام کی وجہ سے منتخب کیا گیا ہے‘۔

امریکی لائبریری آف کانگریس
امریکی لائبریری آف کانگریستصویر: DW

1921ء میں تیار ہونے والی فلم The Kid چارلی چپلن کی پہلی طویل دورانیے کی فیچر فلم تھی۔ اِس فلم کے ساتھ ساتھ 1912ء کی خاموش فلمیں ’دی کرائی آف دی چلڈرن‘ اور ’اے کرائی فار پوکیرائٹس‘ بھی نیشنل فلم رجسٹری میں شامل کی گئی ہیں۔

دیگر فلموں میں 1924ء کی جون فورڈ کی ویسٹرن فلم ’دی آئرن ہارس‘، 1953ء کی جرم و سزا کے موضوع پر بننے والی فلم ’دی بِگ ہِیٹ‘ اور حقوقِ نسواں کے موضوع پر 1971ء میں تخلیق ہونے والی دستاویزی فلم ’گروئنگ اَپ فی میل‘ بھی شامل ہیں۔

ان پچیس فلموں میں 1972ء کی ایک منٹ دورانیے کی فلم ’اے کمپیوٹر اینیمیٹڈ ہینڈ‘ بھی شامل ہے، جس کے ذریعے تھری ڈائمینشنل یا سہ جہتی فلموں میں چھپے امکانات بتائے گئے تھے۔ یہ فلم ایک کالج طالبعلم اَیڈ کیٹ مَل نے تیار کی تھی، جو بعد میں Pixar اینی میشن اسٹوڈیوز کے بانیوں میں سے ایک تھا۔

رپورٹ: خبر رساں ادارے / امجد علی

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں