امریکی نائب صدر یوکرائن کے بعد جارجیا پہنچ گئے
22 جولائی 2009امریکی نائب صدر بائیڈن کے جارجیا کے دورے کا مقصد تبلیسی حکومت کو امریکی تعاون کی یقین دہانی کرانا ہے ۔ بائیڈن نے بدھ کے روز یوکرائین کی پارلیمان میں اپنے خطاب کے دروان کہا کہ مشرقی یورپ کے خطے میں یوکرائن کی معاشی آزادی کا کافی حد تک دارومدار توانائی کے حصول پر ہے، جس کے لئے یوکرائن کو توانائی کے شعبے میں خودکفیل بھی ہونا ہوگا۔
امریکہ اور روس کے تعلقات کے پس منظر میں انہوں نے یوکرائینی پالیمانی ارکان کہا: "ہم روس کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔ مگر میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ بہتر امریکی روسی تعلقات کے لئے واشنگٹن اس خطے میں یوکرائن کی حمایت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔"
بائیڈن نے منگل کے روز یوکرائین کے صدر وکٹر یوشینکو سے ملاقات کی تھی اور انہیں یقین دلایا تھا کہ امریکہ آج بھی یوکرائن کی نیٹو میں شمولیت کا زبردست حامی ہے۔ امریکہ اور یوکرائن تعلقات کے بارے میں جو بائیڈن نے کہا: "مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ کےایف حکومت نے بیرونی سرمایہ کاری کے لئے اپنے دروازے کھول دیئے ہیں۔ اس طرح اب امریکی کمپنیاں دوبارہ سے یوکرائن میں سرمایہ کاری کرسکیں گی، جس سےموجودہ عالمی مالیاتی بحران سے نمٹنے میں امریکہ اور یوکرائن کی معیشتوں کو کافی مدد ملے گی۔"
امریکہ نے حالیہ دنوں میں روس کے ساتھ سرد جنگ کے معاملات کو بھلا کر، دوستی کا ایک نیا سفر شروع کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ اس سلسلے میں صدر باراک اوباما نے گذشتہ دنوں ماسکو کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے روسی صدر دمیتری میدویدیف سے دو طرفہ امور پر ملاقات کی تھی۔
سیاسی تجزیہ نگار جو بائیڈن کے یوکرائن کے دو روزہ دورے کو اس خطے میں سفارتی سطح پر صدر اوباما کے حالیہ روسی دورے کے متوازی قرار دے رہے ہیں۔ ایک خیال یہ بھی ہے جوبائیڈن کے اس دورے سے واشنگٹن، روس کے پڑوسی ممالک کو یہ باور بھی کراونا چاہتا ہے کہ امریکہ روس دوستی سے اس خطے میں سابق سویت ریاستوں کے امریکہ سے تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
انعام حسن خان
ادارت : عدنان اسحاق