1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی فوجی کی رہائی: طالبان نے ویڈیو ریلیز کر دی

امتیاز احمد4 جون 2014

افغان طالبان نے سترہ منٹ دورانیے کی ایک ایسی ویڈیو ریلیز کر دی ہے، جس میں امریکی فوجی سارجنٹ بووی بیرگڈاہل کے پانچ طالبان قیدیوں کی رہائی کے بدلے امریکی حکام کے حوالے کیے جانے کو دیکھا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1CBhz
تصویر: REUTERS/Al-Emara

یہ ویڈیو مبینہ طور پر افغانستان میں پاکستانی سرحد کے قریبی علاقے میں بنائی گئی ہے۔ افغان طالبان حال ہی میں اپنے زیر قبضہ ایک امریکی فوجی کی رہائی کے بدلے گوانتانامو بے کی امریکی جیل سے اپنے پانچ ساتھیوں کو رہا کرانے میں کامیاب رہے تھے۔ اس ویڈیو میں کلین شیو بووی بیرگڈاہل سفید رنگ کی شلوار قیمض پہنے ایک سفید رنگ کی پِک اپ میں انتظار کرتے نظر آتے ہیں۔ ویڈیو میں بیرگڈاہل جس انداز میں پلکیں جھپکتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ویڈیو ریکارڈ کرنے قبل ان کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی یا پھر انہیں اندھیرے میں رکھا گیا تھا۔

Bowe Bergdahl US Soldat Austausch in Afghanistan
تصویر: REUTERS/Al-Emara

اس ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ طالبان کا ایک رکن بیرگڈاہل سے بات چیت کر رہا ہے۔ ابھی تک اس ویڈیو کے اصلی ہونے کی آزادانہ تصدیق نہیں کی گئی (ویڈیو کا لنک http://bit.ly/1x4MPOM)۔ اس ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نامعلوم وادی میں مسلح طالبان ارد گرد کے پہاڑوں پر موجود ہیں اور امریکا کا ایک بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میٹنگ پوائنٹ سے چند میٹر کے فاصلے پر اترتا ہے۔ ویڈیو میں ایک عسکریت پسند کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے، ’’ہم نے انہیں بتایا ہے کہ زمین پر اٹھارہ مسلح جنگجو موجود ہیں اور امریکیوں نے کہا ہے کہ ٹھیک ہے۔‘‘

اس ویڈیو میں طالبان میٹنگ پوائنٹ پر پہلے ہی سے موجود تھے جبکہ امریکی ہیلی کاپٹر بعد میں فضا میں نمودار ہوتے ہیں۔ ویڈیو میں طالبان کے ایک رکن کے ہاتھ میں امن کی علامت کے طور پر سفید رنگ کا جھنڈا بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو کے اختتام سے پہلے امریکی ہیلی کاپٹر سے تین افراد نیچے اترتے ہیں۔ سب سے پہلے وہ بیرگڈاہل اور پھر اس کے ساتھ کھڑے ہوئے دو طالبان سے ہاتھ ملاتے ہیں اور بظاہر جلدی میں ان کے ساتھ چند فقروں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ ہیلی کاپٹر میں سوار ہونے سے پہلے بیرگڈاہل کی تلاشی لی جاتی ہے اور دوبارہ طالبان کی طرف دیکھتے ہوئے الوداع کہنے کے لیے ہاتھ ہلائے جاتے ہیں۔ ہیلی کاپٹر کے وہاں سے پرواز کر جانے کے بعد ویڈیو ختم ہو جاتی ہے اور یہ پیغام پڑھنے کو ملتا ہے، ’’دوبارہ افغانستان مت آنا۔‘‘

اسی ویڈیو میں قطر میں ان پانچ طالبان قیدیوں کی رہائی کے مناظر بھی دکھائے گئے ہیں، جو گوانتانامو بے کے امریکی حراستی کیمپ میں قید تھے۔ رہا ہونے والے پانچوں طالبان ایک سال تک قطر میں ہی قیام پذیر رہیں گے۔ دوسری جانب طالبان کا رہا کردہ اٹھائیس سالہ امریکی فوجی بیرگڈاہل اس وقت جرمنی میں ہے، جہاں اس کی جسمانی اور ذہنی صحت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

دریں اثناء امریکی صدر باراک اوباما نے اس امریکی فوجی کے بدلے گوانتانامو بے میں قید پانچ افغان قیدیوں کے رہائی کے فیصلے کا ایک مرتبہ پھر دفاع کیا ہے۔ افغان طالبان قیدیوں کی رہائی کے فیصلے پر صدر اوباما اور ان کی انتظامیہ کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اوباما کا کہنا تھا، ’’امریکا کا ہمیشہ سے ایک مقدس اصول رہا ہے، وہ یہ کہ ہم اپنے یونیفارم پہنے مردوں یا خواتین کو بھولتے نہیں ہیں۔‘‘