1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی صدارتی الیکشن کا منظر نامہ

2 نومبر 2008

امریکی صدارتی انتخاب میں اب گھنٹوں کا وقت رہ گیا ہے۔ دونوں امیدوار سرتوڑ کوشش میں ہیں کہ وہ لوگوں کے دلوں کو جیت سکیں۔ ڈیموکریٹ امیدوار اوباما کو رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق سبقت حاصل ہے۔

https://p.dw.com/p/Flrz
امریکی صدارتی الیکشن کے اُمیدوار اوبامہ اور میک کین۔تصویر: AP / DW Montage

امریکی صدارتی انتخاب کی مہم کا آخری ویک اینڈ آن پہنچا ہے۔ باراک اوباما جہاں صدراتی الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے بارے میں پر امید ہیں وہاں دوسری طرف جان مکین ابھی تک کسی معجزے کے منتظر نظر آتے ہیں۔ مختلف امریکی ادارون کے عوامی جائزوں میں اوباما کو خاصی سبقت حاصل نظر آ رہی ہے۔ دوسری طرف یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ لمحہ بہ لمحہ صدارتی انتخاب میں ری پبلکن صدارتی امیدوار جان میک کین آگے بڑھ رہے ہیں۔

Bildgalerie USA Wahlen McCain Wirtschaft 5
ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار جان میک کین۔تصویر: picture-alliance/ dpa

موجودہ امریکی صدر جورج ڈبلیو بُش کے نائب صدر Dick Cheney نے بھی کھل کر جان میک کین کی حمایت میں نعرہ بلند کرتے ہوئے ان کو موجودہ حالات میں امریکہ کے لئے موزوں ترین صدر قرار دیا ہے۔ امریکی نائب صدر کے خیال میں میک کین اُن خطرات سے بخوبی آگاہ ہیں جو امریکہ کو درپیش ہیں۔ Dick Cheney کا کہنا ہے کہ جان میک کین کے اندر وہ قوت ہے کہ وہ برائی کی آنکھ سے آنکھ ملاتے ہوئے متزلزل نہیں ہوسکتے۔ ان کی حمایت کرتے ہوئے ڈک چینی نے کہا کہ وہ میک کین کی حمایت کرتے ہوئے بے حد مسرت محسوس کر رہے ہیں۔

دوسری جانب Dick Cheney کی طرف سے میک کین کی حمایت کے اعلان کو اوبامہ نے آڑے ہاتھوں لیا ہے اور کہا کہ میک کین دراصل بُش انتظامیہ کا تسلسل ہیں۔

Michelle und Barack Obama
ڈیمو کریٹ پارٹی کے امیدوار باراک اوبامہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ۔تصویر: picture-alliance/ dpa

صدارتی انتخاب کے آخری مراحل میں داخل ہونے کے بعد بھی دونوں صدارتی امیدوار ایک دوسرے کی کمزوریوں کو اچھالنے سے گریز نہیں کر رہےہیں۔ ڈیمو کریٹ امیدوارباراک اوباما کےخلاف یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اُن کی ایک خالہ Zeituni Onyango امریکہ میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہیں۔ تاہم اوبامہ کی جانب سے تحریری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ ان کے علم میں نہیں کہ اُن کی رشتہ دارکی شہری حیثیت کیا ہے اور وہ یقین رکھتے ہیں کہ اِس مناسبت سے قانون کا راستہ اپنایا جائے۔

اوبامہ کی انتخابی مہم میں شریک اہم افراد کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخاب کے آخری مراحل میں اس قسم کی کہانی کے منظر عام آنے پر لوگ شک میں مبتلا ہیں کہ اِس بات میں کتنی صدافت ہے۔

موجودہ حکمران جماعت کے امیدوار جان میک کین امریکی ریاست ورجینیا میں اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ورجینیا وہ ریاست ہے جس نے سن اُنیس سو چونسٹھ سے اب تک کسی بھی ڈیموکریٹ امیدوار کو اپنے ہاں جیتنے نہیں دیا۔ ورجینیا میں جان میک کین نے اعتراف کیا کہ وہ ڈیموکریٹ امیدوار سے کچھ پوائنٹس پیچھے ہیں لیکن اِن پر قابُو پاتے ہوئے وہ فتح مند ٹھہریں گے۔

ڈیمو کریٹ امیدوار باراک اوبامہ امریکی ریاست نیواڈا میں مصروف ہیں۔ اِس کے بعد وہ کولوراڈو اور میسوری جائیں گے۔ یہ وہ ریاستیں ہیں جن میں چار سال قبل جورج ڈبلیو بُش کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔

سن دو ہزار آٹھ کے صدارتی الیکشن ہر صورت میں تاریخی ہیں کیوں کہ اگر اوبامہ جیت جاتے ہیں تو وۃ پہلے سیاہ فام صدر ہوں گے اور اگر میک کین اپ سیٹ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو سارہ پیلن امریکہ کی پہلی خاتون نائب صدر بننے کا اعزا حاصل کریں گی۔