1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی صدارتی الیکشن: رومنی اور اوباما کے درمیان سخت مقابلے کی توقع

2 ستمبر 2012

امریکا میں صدارتی الیکشن کے انعقاد میں تقریباً دو ماہ اور چند ایام رہ گئے ہیں۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق رومنی اور اوباما میں سخت مقابلے کی توقع ہے۔ رومنی اور اوباما کے درمیان الفاظ کی جنگ بھی شدت اختیار کرنے لگی ہے۔

https://p.dw.com/p/1628d
تصویر: AP

امریکا میں رائے عامہ کے جائزے مرتب کرنے والی بڑی الیکٹرانک میڈیا کمپنی راسموسن رپورٹس (Rasmussen Reports) نے امریکی صدارتی الیکشن کے حوالے سے رائے عامہ کا تازہ جائزہ عام کر دیا ہے۔ اس جائزے کے مطابق اس وقت ری پبلکن پارٹی کے امیدوار مِٹ رومنی کو پارٹی کنوینشن کے بعد صدر اوباما پر معمولی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ راسموسن رپورٹس کے مطابق رومنی کی مقبولیت کا گراف 47 فیصد کی سطح پر پہنچ گیا ہے جب کہ اوباما کی مقبولیت کی سطح اب کم ہو کر 44 فیصد رہ گئی ہے۔ ری پبلکن پارٹی کنویشن سے قبل رومنی، صدر اوباما سے دو پوائنٹس کے فرق پر تھے۔

US Election nicht im Karussell verwenden!
رومنی اور اوباما کے درمیان الفاظ کی جنگ بھی شدت اختیار کرنے لگی ہےتصویر: DW/dapd

امریکی صدر باراک اوباما اور ری پبلکن پارٹی کے صدر کے عہدے کے امیدوار مِٹ رومنی کے درمیان جاری انتخابی مہم میں بے روزگاری کے موضوع کو کلیدی حیثیت حاصل ہوتی جا رہی ہے۔ دونوں امیدوار ان دنوں انتخابات کے تناظر میں بڑی اور اہم ریاستوں کے دورے پر اپنی اپنی مہم کے دوران ایک دوسرے کے لیے سخت الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی کا مرکزی کنوینشن اگلے ہفتے کے دوران ریاست شمالی کیرولینا کے سب سے بڑے شہر شارلیٹ (Charlotte) میں منعقد ہو رہا ہے۔ اسی ریاست سے اوباما نے سن 2008 میں اپنی صدارتی الیکشن کی مہم کا آغاز کیا تھا۔

US-Präsident Barack Obama hat sich erstmals öffentlich dafür eingesetzt, dass Schwule und Lesben heiraten können
ڈیموکریٹک پارٹی اگلے ہفتے کے دوران اوباما کوصدارتی الیکشن کے لیے دوبارہ نامزد کرے گیتصویر: dapd

اوباما نے امریکی ریاست آیووا میں ایک جلسے میں خطاب کرتے ہوئے ٹیمپا میں مِٹ رومنی کی تقریر کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ رومنی جس پالیسی ایجنڈے کو لیے پھرتے ہیں وہ بوسیدہ ہونے کے علاوہ قدامت پسند پالیسیوں پر ایک بوجھ کی طرح ہے۔ اوباما نے رومنی کے سماجی ایجنڈے کو گزشتہ صدی کی باقیات قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام بلیک اینڈ وائٹ ٹیلی وژن کے دور سے تعلق رکھتا ہے۔ اوباما کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر ایک غلط ہے اور صرف گورنر رومنی کو روزگار کے مواقع عام کرنے کا راز معلوم ہے۔ اوباما کا یہ بھی کہنا ہے کہ رومنی کے پاس نئے تصورات اور نظریات کا فقدان ہے۔ امریکی صدر بڑی ریاستوں کے چار روزہ دورے پر ہیں۔ وہ آج اتوار کے روز کولوراڈو ریاست کے ڈینور شہر میں ہوں گے اور پیر کو وہ اوہائیو پہنچیں گے۔

دوسری جانب ری پبلکن پارٹی کے امیدوار مِٹ رومنی اور ان کے نائب صدارت کے امیدوار پال ریان نے اوباما پر اقتصادی پالیسیوں کے تناظر میں پریشر کو مزید بڑھانے کو اپناتے ہوئے اپنی تقاریر میں مزید شدت پیدا کر لی ہے۔

اوہائیو میں اپنی انتخابی مہم جاری رکھتے ہوئے رومنی کا کہنا تھا کہ اوباما امریکی اقتصادیات کی بحالی کے وعدے کو پورا کرنے میں اسی طرح ناکام ہوئے ہیں جس طرح کسی کھیل کا ناکام کوچ ہوتا ہے۔ رومنی کے مطابق اس وقت امریکا میں تئیس ملین لوگ بغیر کسی روزگار کے ہیں اور ضرورت اس کی ہے کہ ایک نیا کوچ لیا جائے تاکہ صورت حال کو تبدیل کیا جا سکے۔ سنسناٹی میں رومنی کا کہنا تھا کہ امریکا کو ایک وننگ سلسلے کی ضرورت ہے۔ اوباما کی تنقید کے حوالے سے رومنی کے ترجمان ریان ولیم کا کہنا تھا کہ صدر اوباما کی پالیسیوں کی بدولت امریکا ایک ایسے راستے پر آ گیا ہے جہاں آمدنی گھٹ رہی ہے، بے روزگاری بڑھ رہی ہے اورمڈل کلاس بے یقینی کا شکار ہے۔

ah/sks (AFP)