1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی ری پبلکن پارٹی کی نائب صدارتی امیدوار کی غیر شادی شدہ کم سن بیٹی حاملہ، کیا انتخابی مہم پر فرق پڑے گا؟

3 ستمبر 2008

گستاف طوفان کے بعد بدھ کے دن ری پبلکن پارٹی کنونش کے دوسرے دن معمول کی کارروائی تو شروع ہو گئی لیکن ساتھ ہی نائب صدارتی امیدوار سارہ پالین کی سترہ سالہ غیر شادی شدہ بیٹی کے حاملہ ہونے پرچہ موگیاں بھی شروع ہو گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/FALD
ری پبلکن پارٹی کی نائب صدارتی امیدوار سارہ پالین اور صدارتی امیدوار جان مکینتصویر: AP

ری پبلکن پارٹی کے سالانہ کنونشن کے دوسرے دن صدر بش نے نشریاتی خطاب میں کہا کہ جان مکین امریکہ کے صدر بننے کے لئے تیار ہیں۔ امریکہ میں گستاف طوفان کے بعد اس کنونشن کا مزہ کچھ پھیکا پڑ گیا ہے تاہم ری پبلکن پارٹی کا اس طوفان پر ردعمل کافی پسند کیا گیا اور بالخصوص جان مکین کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو بھی سراہا گیا۔ صدر بش اس کنونشن میں اس لئے شرکت نہیں کر سکے کیونکہ وہ سمندری طوفان گستاف کی تباہ کاریوں کے بعد امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

دوسری طرف بدھ کے دن پارٹی عہدداروں نے الاسکا کی گورنز سارہ پالین کو نائب صدارتی امیدوار نامزد کرنے کے عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سارہ میں وہ تمام خصوصیات ہیں جو کہ کسی بھی بڑے رہنما میں ہونی چاہیے۔ تاہم ان کی سترہ سالہ کم سن بیٹی کا حاملہ ہونا امریکہ بھر میں ایک موضوع بنا ہوا ہے۔ لیکن سارہ کی طرف سے اس بات کا اعتراف کرنا اور بعد ازاں یہ بیان کی وہ اپنی بیٹی کا حمل ضائع نہیں کروائیں گی اور اسی لڑکے سے اپنی بیٹی کی شادی کریں گی ، کئی حلقوں میں کافی سراہا گیا۔

واشنگٹن میں موجود ڈویچے ویلے کے نمائندے انور اقبال نے بتایا ہے کہ اگرچہ سارہ کی بیٹی کا حاملہ ہونا ایک گرم موضوع بنا ہوا ہے تاہم ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار بیراک اوبامہ سمیت تمام سیاسی حلقوں نے اسے سیاسی رنگ دینے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دوسری طرف عوام کے کچھ حلقے اس بات پر حیران ہیں کہ اخلاقی اقدار کی تصحیح اور تلقین کرنے والی ری پبلکن پارٹی کی نائب صدارتی امیدوار کے اپنے گھر میں یہ صورتحال ہے تو وہ سیاسی محاز پر امریکہ کو کہاں لے جا سکتے ہیں۔ تاہم انور اقبال نے بتایا کی عوام کی بڑی تعداد نے بھی اس مسلے کو سیاسی رنگ دینے سے انکار کیا ہے۔