امریکی جنسی سکینڈل: نیویارک کے گورنر پر مستعفی ہونے کا دباﺅ شدید تر
12 مارچ 2008اس معاملے کی تحقیقات کا علم رکھنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ Eliot Spitzer نے جسم فروشی کے کاروبار میں ملوث کئی پیشہ ور عورتوں اور Call Girls )کال گرلز( کے ساتھ روابط رکھنے لئے لئے کم از کم پندرہ ہزار امریکی ڈالرز کی رقم خرچ کی ہے۔
نیویارک کی ریاستی اسمبلی میں حریف جماعت رپبلکن پارٹی کے لیڈر کا کہنا ہے کہ اگر Eliot Spitzerنے استعفیٰ نہیں دیا تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
Spitzer پہلے ہی اپنے اہل خانہ اور نیو یارک کے عوام سے کھلم کھلا معافی مانگ چکے ہیں تاہم انہوں نے جنسی سکینڈل میں مبینہ طور پر اپنے ملوث ہونے کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔
ڈیموکریٹ پارٹی میں بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ Spitzerکے پاس اب استعفیٰ دینے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔جنوری سن دو ہزار سات میں بھاری جیت کے بعد Spitzer گورنر کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔اس سے قبل وہ آٹھ برس تک اٹارنی جنرل کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دیتے رہے۔بدعنوانی کے خلاف جنگ میں ان کے کردار کے لئے انہیں ) 'Mr Clean' مسٹر کلین ( کہا جاتا رہا ہے لیکن اب جنسی سکینڈل میں ان کا نام آنے کی وجہ سے ان کی شخصیت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔