1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی اداکار سے ملاقات ’چھوٹُو‘ کی گرفتاری کا سبب بنی

عابد حسین10 جنوری 2016

دنیا کے اہم ترین اسمگلر گزمان نے ایک انٹرویو کے سلسلے میں امریکی اداکار شین پین کے ساتھ ایک جنگل میں ملاقات کی تھی۔ میکسیکن حکام کو اِسی ملاقات کے بعد اس اسمگلر کے ٹھکانے کا پتہ چلا تھا اور اُسے گرفتار کر لیا گیا۔

https://p.dw.com/p/1Hasi
تصویر: Reuters/E. Garrido

ایک امریکی میگزین ’رولنگ اسٹون‘ نے دنیا کے اہم ترین اسمگلر الچاپو کے اداکار شین پین کو دیے گئے انٹرویو کو آن لائن شائع کیا ہے۔ اس میں گزشتہ برس دو اکتوبر کو دونوں کی ایک تصویر بھی شامل ہے۔ پین نے بتایا کہ جب وہ الچاپو سے ملا تو اُس نے ایک زوردار اور گرم جوش معانقے سے اُس کا استقبال کیا۔ یہ ملاقات سات گھنٹوں پر محیط تھی۔

اِس ملاقات کا انتظام معروف اداکارہ کیٹ ڈیل کاسٹیلو نے کروایا تھا۔ اِس ملاقات کے بعد ٹیلی فون اور ویڈیو انٹرویوز کے سلسلے کو آگے بڑھایا گیا تھا۔ جنگل میں ہونے والی اس ملاقات کے دوران گزمان نے پین کے سامنے اعتراف کیا کہ وہ ساری دنیا میں سب سے زیادہ ہیروئن، میتھم فیٹامائن، کوکین اور چرس سپلائی کرتا رہا ہے۔

Kate del Castillo
میکسیکو کی خوبصورت اداکارہ کیٹ ڈیل کاسٹیلوتصویر: Getty Images/A.Tamargo

اِسی ملاقات میں میکسیکن اسمگلر نے شین پین کو بتایا کہ اُس کے پاس آبدوزوں، ہوائی جہازوں، ٹرکوں اور کشتیوں کا ایک بڑا دستہ موجود ہے۔ اِس سب کو اکھٹا کرنے میں اُس کی مدد اُس کے ملک میکسیکو کی خوبصورت اداکارہ کیٹ ڈیل کاسٹیلو نے کی تھی۔

پین کے مطابق جب اُس کی ملاقات الچاپو سے ہوئی تو وہ بغیر مونچھوں کے تھا۔ اِس میں اُس نے تفصیل سے بتایا کہ وہ پندرہ برس کی عمر میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے اسمگلنگ کی دنیا میں کیوں دلچسپی لینے لگا تھا۔ اُس کے مطابق وہ جس ماحول میں پلا بڑھا، وہاں زندگی بچانے کے لیے اسمگلنگ کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں تھا۔

دنیا بھر میں منشیات کی پھیلتی لت پر الچاپو نے کوئی شرمندگی ظاہر نہیں کی۔ اس مناسبت سے اُس نے کہا کہ جس دن وہ نہیں رہے گا، تب بھی منشیات ایسے ہی استعمال ہوں گی۔ شین پین نے میکسیکو کے اس بڑے اسمگلر کے بارے میں لکھا کہ بقیہ اسمگلروں کی طرح وہ اغوا کار اور قاتل نہیں بلکہ وہ بنیادی طور پر کاروبار کرنے والا شخص ہے۔

امریکی اداکار نے یہ بھی تحریر کیا کہ جو اعتماد اسے الچاپو سے ملا، یقینی طور پر اُس کا غلط فائدہ اٹھانے یا اُسے دھوکا دینے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔ پین نے یہ بھی واضح کیا کہ اتنے اہم اسمگلر کے ساتھ انٹرویو کرنے کا پراجیکٹ یقینی طور پر ایک پرخطر کام تھا۔ پین کے مطابق خفیہ انداز میں کاروبار کو وسعت دینے کے معاملے پر الچاپو قطعاً شرمندہ یا معذرت خواہ نہیں تھا۔

Mexiko Festnahme Drogenboss Joaquin Guzman Loera - El Chapo
الچاپو کو گرفتار کر کے لیجایا جا رہا ہےتصویر: Reuters/T. Bravo

پین نے ویڈیو انٹرویو میں الچاپو سے پوچھا کہ میکسیکو حکومت اُسے زندہ گرفتار کرے گی یا پولیس مقابلہ قرار دے کر ہلاک کرے گی تو اُس کا جواب تھا کہ حکومت اُسے مارنے میں دلچسپی نہیں رکھتی بلکہ وہ زندہ ہی گرفتار کرنے کے لیے زیادہ متحرک ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ میکسیکن حکام بھی اِس بات سے آگاہ تھے کہ کئی اداکار اور پروڈیوسر الچاپو کی ذات اور زندگی پر فلم بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور باقاعدہ ملاقاتیں بھی کر چکے ہیں۔ الچاپو کے مداحین میں مشہور میکسیکن اداکارہ کیٹ ڈیل کاسٹیلو بھی شمار کی جاتی ہیں۔

میکسیکن حکام کا خیال ہے کہ گزمان کی امریکا کو حوالگی کے سلسلے میں قانونی عمل جلد شروع کر دیا جائے گا۔ اِس سے قبل میکسیکو کے موجودہ صدر اینریک پینا نیئٹو نے کہا تھا کہ گزمان کو کسی صورت بھی سرحد پار کسی اور ملک کی تحویل میں نہیں دیا جائے گا۔ اب حکومتی مؤقف میں تبدیلی آ گئی ہے۔ حکومت کے اٹارنی جنرل اریلی گومیز نے واضح کر دیا ہے کہ الچاپو کی امریکا کے حوالے کرنے کی قانونی کارروائی جلد ہی شروع ہو سکتی ہے۔ امریکی حکومت نے الچاپو کے سر قیمت پانچ ملین مقرر کی ہوئی تھی۔

منشیات کی زیر زمین دنیا کے اہم ترین اسمگلر اور ڈان ژواقین گُزمان لوئیرا کی عرفیت الچاپو ہے اور وہ اسی نام سے مشہور اور پکارا جاتا ہے۔ الچاپو کا مطلب ’چھوٹا‘ ہے۔ اِس کی وجہ اُس کا قدرے چھوٹا قد خیال کیا جاتا تھا۔