1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا میں دہشت گردی کا منصوبہ، ازبک مہاجر کو لمبی سزا

عاطف توقیر25 جون 2016

امریکی ریاست آئیڈاہو میں دہشت گردانہ حملے، فوجیوں اور عام شہریوں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنانے کے الزام میں ایک ازبک مہاجر کو 25 برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1JDXS
USA Chattanooga Schüsse auf Militäreinrichtungen Ermiitlungen
تصویر: Joe Raedle/Getty Images

اس مجرم نے سزا کے خلاف اپیل نہ کرنے اور اس کے بدلے میں یوٹا ریاست میں بم سازی کی کوشش کا الزام ختم کے معاہدے کے تحت سزا پر اتفاق کیا تھا۔ ایک مقامی اخبار کے مطابق اس مجرم نے اعتراف کیا کہ وہ امریکی فوجیوں اور عام شہریوں کو ہلاک کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔

مجرم اور استغاثہ کے درمیان طے پانے والے اس معاہدے کے تحت فضل دین قربانوف کو دی گئی سزا کو حکومتی وکیل چیلنج نہیں کریں گے۔

ایک وفاقی جج نے جنوری میں قربانوف کو سزا سنائی تھی۔ گزشتہ برس اگست میں قربانوف نے اقبال جرم کیا تھا۔ مجرم کے مطابق وہ ایک دہشت گرد تنظیم کی معاونت کر رہا تھا اور اس کے قبضے سے بم سازی کے لیے ضروری سامان بھی برآمد ہوا تھا۔

مئی 2013ء میں یوٹا ریاست کی جیوری کے سامنے قربانوف کو دیسی ساخت کا بم بنانے اور اس کے استعمال کا منصوبہ بنانے کے الزامات کے تحت پیش کیا گیا تھا۔ قربانوف کو اگر بم سازی کے الزام پر بھی سزا دی جاتی تو اس کی 25 سالہ سزا میں مزید 20 برس شامل ہو سکتے تھے۔

یہ مقدمہ سماعت آئیڈاہو میں منتقل ہونے کی وجہ سے کسی حد تک تاخیر کا شکار رہا ہے۔

قربانوف کے وکیل نے اپنے موکل کو دی جانے والی سزا پر تبصرہ کرنے سے احتراز کیا ہے۔ تاہم وفاقی وکیل استغاثہ کا کہنا ہے کہ قربانوف نے ایک واضح منصوبہ بنایا تھا، جس کے تحت وہ ایک فوجی اڈے پر حملہ یا امریکا کے یومِ آزادی یعنی چار جولائی کو زیادہ سے زیادہ افراد کو قتل کرنا چاہتا تھا

حکومتی وکیل کے مطابق قربانوف نے ایف بی آئی سے تعلق رکھنے والے ذریعے کو اپنا منصوبہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نیویارک کی ویسٹ پوائنٹ فوجی اکیڈمی کو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔