1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا سے بے دخل کیے جانے والے روسی ’جاسوس‘ ماسکو پہنچ گئے

1 اپریل 2018

امریکا سے بے دخل کیے جانے والے روسی سفارتکار آج اتوار کی صبح ماسکو پہنچ گئے ہیں۔ امریکا نے ان ساٹھ روسی شہریوں کو ’جاسوس‘ قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کے احکامات دیے تھے۔

https://p.dw.com/p/2vL68
تصویر: picture-alliance/Russian Look/L. Faerberg

 

خبر رساں اداروں کے مطابق آج دو جہاز روسی دارالحکومت کے ونوکووو ہوائی اڈے پر اترے، جن میں واشنگٹن اور نیو یارک سے نکالے جانے والے ساٹھ سفارت کار اور ان کے اہلخانہ سمیت کل 171 افراد سوار تھے۔ روسی ٹیلی وژن پر نشر کی جانے والی تصاویر میں ان افراد کو سرکاری جہازوں سے نکلتے اور وہاں پر موجود بسوں میں سوار ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

امریکا، یورپی یونین، نیٹو کے رکن ریاستوں اور دیگر ممالک کی جانب سے ڈیڑھ سو سے زائد روسی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

USA Diplomaten verlassen die russische Botschaft in Washington
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C. C. Kaster

امریکا نے سیائٹل میں روسی قونصل خانہ بھی بند کر دیا ہے۔ تاہم واشنگٹن حکام نے کہا ہے کہ ماسکو حکومت چاہے تو بے دخل کیے جانے والے ڈپلومیٹس کی جگہ نئے سفارت کاروں کو تعینات کر سکتی ہے۔ امریکی اقدام کے رد عمل میں روس نے بھی سینٹ پیٹرز برگ میں امریکی کونسلیٹ بند کرتے ہوئے ساٹھ امریکی سفارت کاروں سے ملک چھوڑنے کے لیے کہا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن پر تنقید کرنے سے اکثر کتراتے ہیں۔ انہوں نے ابھی حال ہی میں کہا تھا کہ مستقبل قریب میں روس اور امریکا کا سربراہی اجلاس ممکن ہے۔ ماسکو میں امریکی سفارت خانے  کے مطابق، ’’ قونصل خانہ بند ہونے کے باوجور روس اور امریکا کے باہمی تعلقات بہتر کرنے کی ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔‘‘

برطانیہ میں چار مارچ کو سابق روسی جاسوس سرگئی سکرپل اور ان کی بیٹی پر زہریلی گیس کے حملے کے بعد مغربی ممالک اور روس کے مابین سفارتی تناؤ پیدا ہوا تھا۔ برطانیہ کا الزام ہے کہ اس حملے میں روس ملوث ہے جبکہ ماسکو حکام اس کی تردید کرتے ہیں۔