1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الونسو کے فیراری ٹیم کے ساتھ معاہدے میں توسیع

19 مئی 2011

فارمولا ون موٹر ریسنگ کی اہم ترین ٹیموں میں شمار ہونے والی فیراری ٹیم نے دو مرتبہ عالمی چیمپئن رہنے والے ہسپانوی ڈرائیور فرنینڈو الونسو کے ساتھ اپنے معاہدے میں سن 2016 کے سیزن کے آخر تک کے لیے توسیع کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/11JdW
تصویر: AP

اٹلی میں بہت مہنگی سپورٹس کاریں تیار کرنے والی کمپنی فیراری کے صدر دفاتر مارانَیلو کے شہر میں قائم ہیں، جہاں سے ملنے والی رپورٹوں میں امریکی خبر ایجنسی اے پی نے جمعرات کو بتایا کہ اپنے معاہدے میں اس توسیع کے وقت ہسپانوی ڈرائیور الونسو نے یہ بھی کہا کہ وہ فارمولا ون کے ایک پروفیشنل ڈرائیور کے طور پر اپنا کیریئر اسی اطالوی ٹیم کی گاڑی چلاتے چلاتے ختم کریں گے۔

Formel 1 Grand Prix Korea
الونسو، سامنے والی قطار میں بائیں سے پہلے، فیراری ریسنگ ٹیم کے ارکان کے ساتھتصویر: AP

اس موقع پر فیراری کے صدر لُوکا ڈی مونتیزے مولو نے کہا کہ یہ ان کے لیے ذاتی طور پر اور فیراری کے لیے بھی بڑی خوشی کی بات ہے کہ ایک ایسے ڈرائیور نے فارمولا ون میں فیراری کی گاڑی سن 2016 تک چلانے کا عہد کیا ہے، جو انتہائی مشکل حالات میں بھی کامیابی کی وجہ بننے والی ذہنیت کا مظاہرہ کرتا ہے۔

فیراری کے صدر نے کہا، ’’الونسو کے پاس وہ تمام تکنیکی اور ذاتی صلاحیتیں موجود ہیں، جن کو استعمال میں لاتے ہوئے وہ فیراری کی موٹر ریسنگ میں تاریخی کامیابیوں کے سفر کو مزید آگے تک لے جا سکتے ہیں۔‘‘

Formel 1 Sebastian Vettel Sieg 08.05.2011
ٹرکش گراں پری کے بعد وکٹری اسٹینڈ پر، ریڈ بل ٹیم کے دونوں ڈرائیور اور تیسرے نمبر پر آنے والے الونسوتصویر: dapd

فرنینڈو الونسو کے مطابق فیراری ٹیم انہیں اپنا ’دوسرا گھر‘ محسوس ہوتی ہے اور اسی لیے انہوں نے اس ٹیم کے ساتھ اپنے تعلق کو طویل المدتی بنیادوں پر وسعت دینے کا فیصلہ کیا۔ ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک دن میرا کیریئر فیراری ٹیم کی گاڑی چلاتے ہوئے ہی اپنی تکمیل کو پہنچے گا۔‘‘

الونسو کی عمر اس وقت 29 برس ہے اور وہ اپنے کیریئر میں اب تک دو مرتبہ فارمولا ون موٹر ریسنگ کی عالمی چیمپئن شپ جیت چکے ہیں۔

ابھی حال ہی میں ترکی میں ہونے والی فارمولا ون کی ٹرکش گراں پری ریس میں وہ امسالہ سیزن میں پہلی مرتبہ تیسری پوزیشن حاصل کر کے وکٹری اسٹینڈ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں