1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: ’ہر طرف خوف کا ماحول ہے‘

گوہر نذیر گیلانی13 فروری 2009

پاکستان کے دورے کے بعد امریکہ کے خصوصی مندوب رچرڈ ہالبروک افغانستان کے دارالحکومت کابُل پہنچے جہاں انہوں نے کئی افغان وزراء کے ساتھ ملاقاتیں کیں، جن میں سلامتی کے امور کے علاوہ دیگر اہم موضوعات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

https://p.dw.com/p/GtcV
امریکہ کے نئے ایلچی برائے پاکستان اور افغانستان رچرڈ ہالبروک افغانستان کے دورے کے بعد بھارت بھی جائیں گےتصویر: picture-alliance/ dpa

حکام کے مطابق ہالبروک نے افغانستان کے وزیر دفاع، وزیر داخلہ، قومی تفتیشی ایجنسی کے سربراہ اور افغان صدر حامد کرذئی کے مشیر برائے سلامتی امور کے ساتھ انتہائی حفاظتی انتظامات میں امریکی سفارت خانے میں ملاقاتیں کیں۔

Anschlagsserie in Kabul
کابل میں طالبان کی طرف سے کئے گئے ایک حالیہ حملے کے فوراً بعد افغان سیکیورٹی اہلکار پوزیشن سنبھالتے ہوئےتصویر: AP

ہالبروک کے دورہء افغانستان خطّے کی سیکیورٹی کے مسئلے کو خاصی اہمیت حاصل ہے۔

نئے امریکی صدر باراک اوباما کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان اور پاکستان رچرڈ ہالبروک ایک ایسے وقت میں افغانستان کا دورے کررہے ہیں جب خطّے میں سلامتی کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔

دارلحکومت کابل کے ایک باشندے علی کہتے ہیں: ’’ جب بھی میرے بچّے اسکول جاتے ہیں، میں اُن سے یہی کہتا ہوں کہ وہ پُر ہجوم مقامات سے دور رہیں اور یہ کوشش کریں کہ سرکاری عمارات کے قریب سے نہ گزریں۔ صورتحال حقیقت میں پُرتناوٴ ہے اور ہر طرف خوف کا ماحول ہے۔‘‘

Anschlag auf die Deutsche Botschaft in Kabul, Afghanistan
اس سال کے آغاز میں کابل میں ایک خودکش حملے کے بعد ایک امریکی فوجی اہلکار وائرلیس ریڈیو پر بات کرتے ہوئےتصویر: AP

افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اس وقت وہاں ستر ہزار غیر ملکی فوجی اہلکار تعینات ہیں لیکن اس کے باوجود عسکریت پسند آئے روز خودکش حملوں سے اپنی موجودگی اور طاقت کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔

افغان حکام کے ساتھ رچرڈ ہالبروک کی ملاقاتوں سے محض ایک روز قبل افغانستان کے جنوبی صوبے ارزگان میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔ افغان حکام کے مطابق یہ افراد اتحادی فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین ایک جھڑپ میں ہلاک ہوئے اور ان میں سے دو بچّے تھے تاہم آسٹریلوی فوج کے مطابق ہلاک ہونے والے پانچوں افراد بچّے ہی تھے۔ آسٹریلوی فوجی بچّوں کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات بھی کررہے ہیں۔

افغانستان میں طالبان اور غیر ملکی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں اکثر عام شہری بھی نشانہ بنتے ہیں اور شاید اسی وجہ سے شہریوں کو حفاظت کے حوالے سے تحفظّات لاحق ہیں۔

شریف احمد افغان شہری ہیں اورکابل میں رہتے ہیں۔ شریف احمد کو حکومت پر بھی بھروسہ نہیں، وہ کہتے ہیں: ’’ہم ہر وقت خوف میں مبتلا ہیں۔ ہم اپنی سلامتی کے تعلق سے حکومت پر بھروسہ نہیں کرسکتے ہیں کیوں کہ وہ حود اپنی حفاظت کرنے میں ناکام ثابت ہورہی ہے۔‘‘

رچرڈ ہالبروک کے دورے کے دوران افغانستان کی سیکیورٹی کے مسئلے کو خاصی اہمیت حاصل رہے گی۔ افغان حکام کے مطابق رچرڈ ہالبروک، افغان صدر حامد کرذئی کے ساتھ بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔

برطانیہ کے نئے نمائندے برائے افغانستان اور پاکستان سر شیرارڈ کوپر کولز بھی اس وقت کابل میں ہیں۔ افغان حکام کے مطابق ہالبروک افغانستان کے تین روزہ دورے کے بعد بھارت بھی جائیں گے۔