1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: نیٹو کے چھ فوجی ہلاک

30 نومبر 2010

نیٹو کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اس کے چھ فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس کے مطابق ملک کے ایک مشرقی علاقے میں تربیتی مشق کے دوران ایک شخص نے فوجیوں پر فائر کھول دیا۔ حملہ آور افغان سرحدی پولیس کے یونیفارم میں ملبوس تھا۔

https://p.dw.com/p/QLQG
تصویر: AP

اسے گزشتہ ایک برس کے دوران اتحادی فوجیوں کے خلاف فائرنگ کا بدترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔ نیٹو کی انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹنس فورس نے ایک اعلامئے میں کہا ہے، ’افغان بارڈر پولیس کے یونیفارم میں ملبوس ایک شخص نے مشرقی علاقے میں پیر کو اپنی بندوق اتحادی فوجیوں کی طرف موڑ دی اور چھ اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔‘

اس اعلامئے کہ مطابق جوابی فائرنگ میں حملہ آور بھی مارا گیا ہے۔ تاہم بیان میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی قومیتیں نہیں بتائی گئیں۔

دوسری جانب نیٹو اور افغان حکام اس امر کی تصدیق نہیں کر پائے کہ اس کارروائی میں ملوث حملہ آور بارڈر پولیس کا رکن تھا یا عسکریت پسند۔

افغانستان کے مشرقی علاقوں میں بارڈر پولیس کے سربراہ امین اللہ امرخیل کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ ننگرہار صوبے میں پیش آیا۔ یہ علاقہ پاکستان کی سرحد سے ملحقہ ہے اور وہاں تعینات نیٹو کے زیادہ تر فوجی امریکی ہیں۔

14 اکتوبر کے بعد افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کے لئے یہ سب سے زیادہ ہلاکت خیز دِن رہا ہے۔ گزشتہ ماہ ایک ہی دِن میں، لیکن مختلف واقعات میں آٹھ غیرملکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

خبررساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ طالبان ایسے واقعات کی ذمہ داری قبول کرنے میں دیر نہیں لگاتے، تاہم اس مرتبہ انہوں نے ذرائع ابلاغ کو بھیجے گئے ایک ایمیل پیغام میں کہا ہے کہ حملہ آور پولیس اہلکار ہی تھا۔

نیٹو افواج افغانستان میں سکیورٹی ذمہ داریاں مقامی فورسز کے سپرد کرنے کے لئے ان کی تربیت کا کام بھی سرانجام دے رہی ہیں۔ تاہم تربیتی سرگرمیوں کے درمیان نیٹو کے تربیت کاروں پر پہلے بھی حملے ہو چکے ہیں۔

ein Jahr Obama Flash-Galerie
افغانستان میں تقریباﹰ ڈیڑھ لاکھ غیرملکی فوجی تعینات ہیںتصویر: AP

ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ برس تین نومبر کو پیش آیا تھا۔ اس وقت ایک باغی سکیورٹی اہلکار نے پانچ برطانوی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد افغان حکام نے پولیس اور فوج میں بھرتی کا طریقہ کار سخت بنانے کا اعلان کیا تھا۔

امریکی اور نیٹو حکام نے رواں ماہ ایک اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ 2014ء تک افغانستان میں عسکری مشن بند کر دیے جائیں گے اور سکیورٹی امور کی مقامی فورسز کو منتقلی کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں