1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں سوشل میڈیا سمٹ

عابد حسین22 ستمبر 2013

آج سے افغانستان کے دارالحکومت میں دو روزہ سوشل میڈیا سمٹ کا آغاز ہو رہا ہے۔ سماجی حلقوں کا خیال ہے کہ انٹرنیٹ کے استعمال سے جمہوری اقدار کو تقویت حاصل ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/19lhh
تصویر: DW

شورش زدہ ملک افغانستان کے شہری علاقوں میں انٹرنیٹ مراکز پر نوجوانوں کے ہجوم کے تناظر میں سوشل میڈیا کی خصوصی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ منتظمین نے اس دو روزہ سوشل میڈیا سمٹ کو ’’پیوند‘‘ کا نام دیا ہے۔ یہ لفظ دری، پشتو اور اردو زبانوں میں کم و بیش ایک ہی انداز میں مستعمل ہے لیکن دری میں اس سے رابطہ یا کنکشن بھی مراد لیا جاتا ہے۔ افغان دارالحکومت کابل میں یہ خصوصی سمٹ آج اتوار اور کل پیر تک جاری رہے گی۔ یہ اپنی نوعیت اور موضوعات کے اعتبار سے پہلی کانفرنس ہے۔

منتظمین کی خواہش ہے کہ اس کانفرنس میں شریک ہونے والے نوجوان شرکاء اور مختلف سماجی حلقوں کو مختلف ویب سائٹس کے تعارف و اشتراک سے ایک نئے معاشرے کی تشکیل ممکن ہے اور ان شرکاء کے شراکت سے جمہوری اقدار کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔ اس خصوصی کانفرنس کے منتظم ادارے امپیشن (Impassion) کی چین سے تعلق رکھنے والی ڈائریکٹر ایلین گُواو (Eileen Guo) کا کہنا ہے کہ پیوند کانفرنس افغان معاشرے میں انتہائی بنیادی سطح پر شروع کی جانے والی ایک کوشش ہے۔ ایلین گُواو کے خیال میں وہ افغانستان میں سوشل میڈیا کو استعمال کرنے والی مختصر کمیونٹی کو مزید فعال بنانا چاہتی ہیں کیونکہ اس میں بتدریج اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

Afghanistan Internet Cafe
افغانستان میں اس وقت انٹر نیٹ تک رسائی حاصل کرنے والوں کی تعداد محض 3.5 فیصد ہےتصویر: DW

نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق افغانستان میں اس وقت انٹر نیٹ تک رسائی حاصل کرنے والوں کی تعداد محض 3.5 فیصد ہے۔ مالی اعتبار سے کمزور ملک افغانستان میں موبائل فون استعمال کرنے والوں تعداد حیران کن طور بہت زیادہ خیال کی جاتی ہے اور اٹھار ملین افراد موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں۔ گزشتہ برس افغانستان میں حکومت نے تھری جی موبائل نیٹ ورک کو متعارف کرواتے ہوئے چار مختلف کمپنیوں کو لائسنس جاری کیا تھا۔ تقریباً سات لاکھ افغان اس وقت فیس بُک اور ٹویٹر پر فعال اکاؤنٹ رکھتے ہیں۔

کابل میں ہونے والی سوشل میڈیا سمٹ کے دو دنوں میں مختلف موضوعات پر حاضرین کو مقررین اپنے خیالات سے آگاہ کریں گے۔ مختلف سیشنوں میں تقریباً تیس مقررین شریک ہیں اور بیشتر کا تعلق افغان سول سوسائٹی سے ہے۔ جن موضوعات پر مقررین اپنے خیالات کا اظہار کریں گے، ان میں کاروباری اداروں کی قیادت، سماجی ایکٹوزم، حکومتی عمل یا گورنس، اور اداروں میں شفافت نمایاں ہیں۔

سوشل میڈیا کانفرنس میں اگلے برس اپریل میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی اہمیت اور اس کے افغان سیاسی عمل پر ممکنہ اثرات کا بھی احاطہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ایلین گُواو کا افغان صدارتی انتخاب کے حوالے سے کہنا ہے کہ ممکنہ امیدوار فیس بُک اور ٹویٹر پر خاص طور پر توجہ دیے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ کانفرنس کے دوران ممکنہ صدارتی امیدواروں کے درمیان ایک پینل مباحثے کو بھی پلان کیا گیا ہے۔