1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: طالبان کا ايک اور حملہ، متعدد سکيورٹی اہلکار ہلاک

10 مارچ 2018

افغانستان ميں موسم بہار کی آمد سے قبل ہی طالبان کے حملوں ميں تيزی آ گئی ہے۔ ايک تازہ کارروائی ميں جنگجوؤں نے افغان سکيورٹی دستوں کے کم از کم اٹھارہ اہلکاروں کو ہلاک کر ديا ہے۔

https://p.dw.com/p/2u5Oy
Afghanistan Autobomben-Anschlag der Taliban auf einen Militärkonvoi
تصویر: Reuters

گھات لگا کر بيٹھے افغان طالبان کے متعدد جنگجوؤں نے مغربی صوبے فراہ ميں سکيورٹی دستوں پر دھاوا بول ديا۔ ہفتے کو کيے جانے والے اس حملے ميں اب تک دس پوليس اہلکاروں اور خصوصی افغان دستوں کے آٹھ فوجیوں کی ہلاکت کی تصديق کی جا چکی ہے۔ يہ حملہ بالا بلوک نامی ضلع ميں جمعے کی شب کيا گيا۔ فراہ کی صوبائی کونسل کے سربراہ فريد احمد بختاور نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے سے بات چيت ميں اس حملے اور اس کے نتيجے ميں اٹھارہ سکيورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصديق کر دی ہے۔

افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزيری نے بتايا کہ نو اور دس مارچ کی درميانی شب حملے کے وقت سکيورٹی دستوں نے فضائی مدد طلب کر لی تھی۔ بعد ازاں لڑاکا طياروں کی بمباری ميں چاليس جنگجو مارے گئے۔ فريد احمد بختاور نے مزيد بتايا کہ فضائی بمباری کے نتيجے ميں ايک افغان خاندان کے ارکان بھی ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب افغان طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کيا ہے کہ ان کی اس کارروائی ميں کم از کم تریپن کمانڈوز کو ہلاک يا زخمی کرنے کے علاوہ بڑی تعداد ميں اسلحہ بھی تحويل ميں لے ليا گيا۔ ٹوئٹر پر جاری کردہ اس پيغام ميں بتايا گيا کہ کارروائی کمانڈوز کی بالا بلوک کے قريبی علاقے ٹاپا سادات آمد پر کی گئی۔

امريکی و افغان عسکری قيادت کے مطابق ان کے مسلسل فضائی حملوں اور بری کارروائيوں کے تناظر ميں افغانستان ميں سرگرم طالبان جنگجو دباؤ کا شکار ہيں۔ تاہم يہ جنگجو مسلسل حملوں کی صورت ميں افغان دستوں کو نقصان بھی پہنچاتے آئے ہيں اور دريں اثناء يہ بھی ثابت کرتے آئے ہيں کہ وہ اب بھی ايک حقيقی خطرہ ہيں۔

تازہ حملہ ايران کی سرحد سے قريب ہلمند صوبے کے قريب پيش آنے والا تازہ ترين واقعہ ہے۔ يہ امر اہم ہے کہ عنقريب وہاں موسم بہار بھی شروع ہونے والا ہے، جب طالبان کے حملوں ميں عموماً اضافہ نوٹ کيا جاتا ہے۔

ع س / ا ا، ڈی پی اے