1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گلبدین حکمت یار کی ریلی کے قریب بم دھماکا

19 مارچ 2018

افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار اور مغرب میں واقع صوبے ہرات میں ہونے والے دو مختلف دہشت گردانہ حملوں میں کم از کم پانچ افغان شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2uaE4
Gulbuddin Hekmatyar
تصویر: Reuters/Parwiz

افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار اور مغرب میں واقع صوبے ہرات میں ہونے والے دو مختلف دہشت گردانہ حملوں میں کم از کم پانچ افغان شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

صوبہ ہرات کی پولیس کے ترجمان عبدالحق ولی زادہ کے مطابق ضلع شيندند میں ایک موٹرسائیکل میں نصب بم پھٹنے سے کم از کم ایک افغان شہری ہلاک ہو گیا ہے۔ شیندند کے بازار میں پیش آنے والے اس واقعے میں کم از کم نو افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ولی زادہ کے مطابق یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق دن ڈیڑھ بجے پیش آیا۔

پاکستان میں دہشت گردی کرنے والوں کی اطلاع پر امریکی انعام

خونریز خانہ جنگی کے دو عشروں بعد حکمت یار کی کابل واپسی

اسی طرح کا ایک دوسرا دہشت گردانہ واقعہ افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار کے شہر جلال آباد میں بھی پیش آیا۔ ننگرہار کے گورنر کے ترجمان آیت اللہ خوغیانی کے مطابق اس واقعے میں چار افغان شہری ہلاک ہوئے ہیں جب کہ دس افراد زخمی بھی ہوئے۔ خوغیانی کے مطابق زخمی ہونے والے تمام افراد بھی عام افغان شہری تھے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

جلال آباد میں پیش آنے والے اس واقعے میں زخمی ہونے والے زیادہ تر افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ جلال آباد میں یہ بم دھماکا سابق افغان جنگجو کمانڈر گلبدین حکمت یار کے سیاسی جلسے کے قریب پیش آیا۔

حملے کے وقت حزب اسلامی کے رہنما حکمت یار جلال آباد شہر میں ایک فٹبال اسٹیڈیم میں اپنے کارکنوں سے خطاب کرنے کے بعد واپس جا رہے تھے۔ اب تک کسی گروہ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

ہفتے کے روز بھی افغان دارالحکومت کابل اور جنوب مشرقی صوبے غزنی میں دہشت گردی کے واقعات پیش آئے تھے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سن 2017 میں افغانستان میں دہشت گردانہ واقعات میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔ گزشتہ برس ایسے حملوں میں 337 عام شہری ہلاک جب کہ قریب چھ سو زخمی ہوئے تھے۔

افغانستان: فضائی حملوں میں پچاس فیصد سے زائد شہری ہلاک

ش ح/ع ا، (ڈی پی اے، اے پی، اے ایف پی)