افغانستان، داخلی حملے میں غیر ملکی فوجی ہلاک
8 جنوری 2013افغانستان میں تعینات مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ترجمان نے منگل کو بتایا ہے کہ شمالی افغانستان میں افغانستان کی قومی فوج کی وردی میں ملبوس ایک شخص نے ایساف سے منسلک ایک فوجی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گیا۔ اس واقعہ سے متعلق مزید تفصلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
افغانستان میں 2012ء کے دوران ایسے ہی داخلی حملوں کے نتیجے میں کم ازکم 61 غیر ملکی فوجی مارے گئے تھے۔ ایسے واقعات کی وجہ سے مقامی فوج اور پولیس کی تربیت کرنے والی امریکی اتحادی غیر ملکی افواج کے سکیورٹی سے متعلق خدشات میں اضافہ ہو چکا ہے۔
ایسے متعدد داخلی حملوں کی ذمہ داری طالبان باغی قبول کرتے ہیں لیکن نیٹو فورسز کے مطابق ایسے بہت سے واقعات 'ذاتی ناپسندیدگی' کی وجہ سے بھی رونما ہوئے ہیں۔
نومبر میں رونما ہوئے ایک ایسے ہی واقعے میں ہلمند صوبے کے ضلع ناد علی میں زبانی بحث کے نتیجے میں ایک افغان فوجی نے اپنے غیر ملکی فوجی ساتھی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
کابل کے پولیس ہیڈ کوارٹرز میں گزشتہ ماہ ہی ایک افغان خاتون پولیس اہلکار نے فائرنگ کر کے ایک امریکی مشیر کو ہلاک کر دیا تھا۔ اسے کسی خاتون کی طرف سے پہلا 'داخلی حملہ' قرار دیا جاتا ہے۔ داخلی حملوں سے مراد ایسے حملے ہیں، جن میں افغان پولیس یا سکیورٹی اہلکار غیر ملکی فوجیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
'داخلی حملوں' کے دور رس اثرات
حالیہ چند برسوں سے افغان صدر حامد کرزئی اور واشنگٹن کے تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں۔ ناقدین کے بقول اس صورتحال میں افغان فورسز کی طرف سے غیر ملکی فوجیوں پر کیے جانے والے حملوں کی وجہ سے امریکا افغانستان اپنی کارروائیوں کا دورانیہ کم کر سکتا ہے۔
افغان صدر حامد کرزئی جمعہ کے دن اپنے امریکی ہم منصب باراک اوباما سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس ملاقات میں دونوں رہنما افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکا کے طویل المدتی کردار پر مذاکرات کریں گے۔ حامد کرزئی جمعرات کو امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن سے بھی ملیں گے۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے پیر کی شام جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما اپنے افغان ہم منصب حامد کرزئی سے ملاقات میں نیٹو افواج کے انخلاء اور پائیدار شراکت داری کے مشترکہ وژن جیسے موضوعات پر گفتگو کریں گے۔ اس ملاقات میں افغانستان میں نیٹو فوجی مشن کے خاتمے کے بعد وہاں امریکی افواج کی تعیناتی پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق جنرل جان ایلن نے نیٹو فوجی مشن کے خاتمے کے بعد افغانستان میں چھ تا بیس ہزار غیر ملکی فوجیوں کی تعیناتی کی تجویز پیش کی ہے۔ دوسری طرف افغان طالبان نے خبردار کیا ہے کہ اگر 2014ء کے بعد بھی افغانستان میں غیر ملکی افواج تعینات رہتی ہیں تو وہ اپنی جنگ جاری رکھیں گے اور اس کی ذمہ داری کابل حکومت پر عائد ہو گی۔
ab/ia( AFP)