1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان ٹیم بھارت کے خلاف اولین ٹیسٹ کے لیے تیار

12 جون 2018

ایک طویل انتظار کے بعد بالآخر افغانستان کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم اپنے ابتدائی ٹیسٹ میچ کے لیے میدان میں اترنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/2zNAf
Indien Cricket WT20 2016 Afghanistan gegen Schottland Kapitän Asghar Stanikzai
تصویر: Getty Images/AFP/STR

جمعرات 14 جون سے بھارتی شہر بنگلور میں افغانستان اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ میچ کا آغاز ہو رہا ہے۔ افغانستان بین الاقوامی کرکٹ کونسل کا رکن سن 2001ء میں ہی بن گیا تھا تاہم اسے ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھنے کے لیے 17 برس انتظار کرنا پڑا۔

طالبان  کے دور حکومت میں کرکٹ وہ واحد کھیل تھا جسے کھیلنے کی اجازت تھی۔ نائن الیون حملوں کے بعد افغانستان کے لیے کرکٹ صرف سوچ تک محدود رہ گئی تھی۔ تاہم افغان سرحد کے قریب پاکستان علاقے میں موجود پناہ گزین کیمپوں میں رہنے والے افغانیوں کے دل میں یہ کھیل زندہ رہا۔ اس کھیل سے لگن کا ہی یہ نتیجہ ہے جس نے افغانستان کی قومی ٹیم کے لیے اصغر ستانکزئی جیسے کپتان، محمد نبی جیسے آل راؤنڈر،  بلے باز وکٹ کیپر محمد شہزاد اور  شاہ پور زردان جیسے کھلاڑیوں کو آگے آنے اور ترقی کا موقع دیا۔

ان تمام کھلاڑیوں نے پشاور کی گرد آلود سڑکوں پر کرکٹ کھیلنے کی ابتدا کی اور اب پہلی بار پانچ روزہ ٹیسٹ کھیلنے کی تیاریوں میں مشغول ہیں۔  ٹیسٹ میچ صرف وہی ممالک کھیل سکتے ہیں جنہیں آئی سی سی کی جانب سے ٹیسٹ اسٹیٹس دیا گیا ہو اور افغانستان وہ بارہواں ملک ہے جسے یہ درجہ دیا گیا ہے۔

ICC World Cup - Cricket:  Sri Lanka vs Afghanistan
تصویر: picture-alliance/Pacific Press/S. Paul

ٹیسٹ میچ، راشد خان کا نیا ٹیسٹ

مہاجر کیمپوں سے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ تک

افغانستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان ستانکزئی کہتے ہیں، ’’ہم ٹیسٹ میچوں کی جانب بڑھ رہے ہیں یہ ہمارے لیے نہایت عظیم لمحات ہیں۔ اپنا پہلا ٹیسٹ بھارت جیسی ٹیم کے خلاف کھیلنا ہمارے لیے باعث  اعزاز ہے۔ اس ٹیسٹ میں نہ صرف تمام کھلاڑیوں کو انفرادی صلاحتیں دکھانے کا موقع ملے گا بلکہ بحیثیت ایک ٹیم کے بھی ہماری کارکردگی سامنے آئے گی۔‘‘

گزشتہ برس سے افغان کرکٹ ٹیم کے کھیل کا معیار عالمی سطح پر مزید واضح ہوا ہے جس نے کئی افغان نوجوان کھلاڑیوں کو نمایاں کیا ہے۔ ایسے ہی ایک کھلاڑی 19 سالہ راشد خان ہیں جو  ٹی ٹوئنٹی کے لیے سب سے زیادہ مانگ میں رہنے والے لیگ اسپنر ہیں۔

افغانستان کے صوبے ننگرہار سے پاکستان ہجرت کرنے اور واپس جلال آباد لوٹنے والے خاندان سے ان کا تعلق ہے۔ ’افغان آفریدی‘ کہلائے جانے والے اس کھلاڑی نے اپنی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ آئی پی ایل، کریبیئن کرکٹ لیگ اور آسٹریلیا کے بگ بیش میں  پیش کیا جس کی بنا پر وہ آئی سی سی کے ایسوسی ایٹ کرکٹر برائے 2017ء ٹھہرے۔ پہلی بار بین الاقوامی سطح پر اپنے ملک کے لیے ٹیسٹ کھیلنے کے لیے نہایت  پُر عزم ہیں اور کہتے ہیں کہ اپنے ملک کے لیے ٹیسٹ کھیلنا ان کے لیے باعث فخر ہے۔ 

ع ف/ ا ب ا (اے پی )