1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان مہاجرین کی پاکستان سے وطن لوٹنے میں ہچکچاہٹ

کشور مصطفیٰ4 ستمبر 2015

پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی کی شرح میں رواں برس چار گنا اضافہ ہوا ہے۔ جنوری سے اب تک ایک لاکھ سینتیس ہزار مہاجرین پاکستان سے واپس افغانستان جا چُکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1GR2O
تصویر: Reuters/F. Aziz

اگر 31 دسمبر 2015 ء تک دونوں ہمسائے ممالک کے مابین اس بارے میں معاہدے طے نہیں ہو پایا تو پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کے شناختی کارڈز کی تاریخ انقضا میں دو سال کی توسیع بھی ممکن نہیں ہو گی۔ اس طرح 1.5 ملین اندراج شدہ افغان مہاجرین کو واپس وطن لوٹنا پڑے گا۔

وطن لوٹنے والے مہاجرین کے مسائل

کابل حکومت طالبان باغیوں کی جارحیت اور اُن کی بپا کی ہوئی شورش کا جزوی ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتی ہے۔ یہ صورتحال دونوں ملکوں کے تعلقات میں سرد مہری کا تو سبب بنی ہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پندرہ لاکھ افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی اجازت میں توسیع کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑتا نظر آ رہا ہے اور مزید قریب ایک ملین غیر اندراج شُدہ افغان مہاجرین کا مستقبل بھی غیر یقینی اور خطرے میں ہے۔

Afghanistan Flüchtlinge kehren aus Pakistan zurück
تین عشروں سے زائد پاکستان میں قیام کے بعد وطن واپسی کا عمل دشوارتصویر: Reuters/F. Aziz

رحیم خان 28 برس بعد پاکستان سے افغانستان لوٹا ہے۔ اس 60 سالہ افغان کے لیے دوبارہ اپنے وطن آکر زندگی گزارنا کوئی آسان کام نہیں۔ قریب تین عشرے پہلے جنگ زدہ افغانستان سے فرار ہو کر پاکستان جانا اور وہاں زندگی کے اٹھائیس برس بتا کر دوبارہ اپنے ملک آنے کے بعد جس زندگی کا وہ خواب دیکھ رہا تھا وہ شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا۔ ’’ پہلے ہمیں جنگ کی وجہ سے افغانستان چھوڑنا پڑا اب ہم دوبارہ جنگ اور بمباری دیکھنے کے لیے واپس آگئے ہیں‘‘۔ رحیم خان نے یہ بیان کابل کے نزدیک قائم ایک مہاجر کیمپ میں دیا جہاں پاکستان میں پیدا ہونے والے اُس کے پوتے پوتیوں کو سڑک کنارے نصب بموں اور بارودی سرنگوں کے خطرات کے بارے میں تعلیم دی جا رہی ہے۔ بنجر مٹی کے ٹیلوں کے پیچھے ایک قریبی فوجی علاقے میں ہونے والی مشقیں ، گولیوں اور دھماکوں کی آوازیں رحیم خان کو سوویت دور کی یاد دلا رہی ہیں۔

افغان مہاجرین کی یورپ کی طرف ہجرت

افغانستان عشروں سے حالت جنگ میں ہے اور ملک کی صورتحال بدستور خطرناک اور کشیدہ ہے۔ اس کے سبب ہزاروں افغان باشندے اب پڑوسی ملک پاکستان کی طرف نہیں بلکہ خطے کے دیگر ممالک خاص طور سے یورپ کی طرف ہجرت کر رہے ہیں۔ یورپی حکومتوں کو مہاجرین کے سیلاب سے شدید تشویش لاحق ہے۔ یورپ کی طرف محض افغان نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ کے بحران زدہ علاقوں کے مہاجرین بھی بہت بڑی تعداد میں پناہ کی تلاش میں پہنچ رہے ہیں۔

Afghanistan - Flüchtlinge
پاکستان میں افغان مہاجرین کی کم از کم دو نئی نسلیں پروان چڑھ چُکی ہیںتصویر: Majeed/AFP/Getty Images

رحیم خان اور اُن جیسے بہت سے افغان مہاجرین کے پاس اب پاکستان چھوڑ کر اپنے ملک کی طرف واپسی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ رحیم خان کے بیٹے عبدالمنان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں اُنہوں نے زیادہ تر وقت بطور مزدور یا پھیری لگانے والے فروشندہ کے گزارا۔ اُن کی زندگیوں کا ایک ڈرامائی موڑ اُس وقت آیا جب گزشتہ دسمبر میں پاکستان کے شمال مغربی صوبے کے دارالحکومت پشاور کے ایک آرمی اسکول پر طالبان کے دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں کم از کم 141 بچوں کا قتل عام ہوا تھا۔