1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان حکومت کی يکطرفہ جنگ بندی: پہلے دن ستائيس افراد ہلاک

12 جون 2018

افغان حکومت کی جانب سے اعلان کردہ يکطرفہ جنگ بندی پر عملدرآمد منگل بارہ جون سے شروع ہو گيا ہے۔ گزشتہ چوبيس گھنٹوں کے دوران البتہ طالبان عسکريت پسندوں کے کئی حملوں ميں ايک ضلعی گورنر سميت ستائيس افراد ہلاک ہو چکے ہيں۔

https://p.dw.com/p/2zNCY
Afgahnistan Silhouette
تصویر: Getty Images/AFP/Z. Hashimi

افغان طالبان نے صوبہ فرياب ميں کوہستان ڈسٹرکٹ کے گورنر عبدالرحمان پناہ کو ہلاک کر ديا ہے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان جاويد بيدار نے ضلعی گورنر اور بارہ سکيورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصديق کر دی ہے۔ ان کے بقول صوبہ فرياب ميں کوہستان ڈسٹرکٹ کا مرکز اب طالبان کے قبضے ميں ہے۔

افغان صدر اشرف غنی نے پچھلے ہفتے غير متوقع طور پر طالبان کے خلاف جاری جنگی کارروائيوں ميں عارضی فائر بندی کا اعلان کر ديا تھا۔ انہوں نے يہ اعلان رمضان کے اختتامی ايام کے تناظر ميں کيا۔ اس فائر بندی کا اطلاق آج منگل سے ہو چکا ہے۔ دريں اثناء اس کے جواب ميں طالبان نے بھی سولہ تا اٹھارہ جون جنگ بندی کا اعلان کر رکھا ہے۔

پچھلے چوبيس گھٹنوں کے دوران البتہ افغانستان کے مختلف حصوں ميں طالبان باغيوں کے حملوں ميں ستائيس افراد ہلاک ہو چکے ہيں۔ سر پل صوبے ميں سيد نامی ضلع ميں طالبان نے حملہ کرتے ہوئے چودہ سکيورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر ديا ہے۔ صوبائی کونسل کے رکن نور آغا نوری نے بتايا کہ اس حملے ميں پچيس ديگر افراد زخمی بھی ہوئے۔ اسی دوران مشرقی صوبے غزنی ميں بھی پانچ سکيورٹی اہلکار ايسے ہی طالبان باغيوں کے حملے ميں مارے گئے جبکہ چھبيس افراد اس حملے ميں زخمی بھی ہوئے۔

ع س / ا ا، نيوز ايجنسياں