1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’افغان جنگ کو روکنا ہو گا‘، ہالبروک کے آخری الفاظ

14 دسمبر 2010

افغانستان اور پاکستان کے لئے خصوصی امریکی مندوب رچرڈ ہالبروک کا انتقال وقت کے ایسے موڑ پر ہوا ہے جب واشنگٹن انتظامیہ اس پیچیدہ ہوتی ہوئی جنگ کے از سر نو جائزے میں مصروف ہے۔

https://p.dw.com/p/QXk3
رچرڈ ہالبروک اور افغان صدر حامد کرزئیتصویر: AP

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اپنی زندگی کے آخری لمحات میں رچرڈ ہالبروک نے ٹوٹے ہوئے الفاظ کے ساتھ اپنے معالج سے کہا، ’’ افغانستان میں جنگ کو روکنا ہوگا‘‘۔ 69 سالہ ہالبروک کا شمار تجربہ کار ترین امریکی سفارتکاروں میں ہوتا تھا۔ اوباما انتظامیہ نے 22 جنوری 2009ء کو افغانستان اور پاکستان سے متعلق ذمہ داریاں ان کے حوالے کی تھیں۔ اپنے انتقال تک وہ اسی اہم عُہدے پر فائز رہے۔ اس دوران ہالبروک کابل اور اسلام آباد کو مسلسل القاعدہ و طالبان کے خطرے سے مشترکہ طورپر نمٹنے کے لئے تیار کرتے رہے۔

ہالبروک کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ جنگ زدہ افغانستان میں معیشت کی بحالی کے لئے انہوں نے شہری اداروں کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کیا۔ امریکی فوجی جنرل سٹین لے مک کرسٹل اور جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے شانہ بشانہ کام کرتے ہوئے وہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار امریکی ماہرین افغانستان لائے۔

افغان جنگ کے سابق کمانڈر جنرل مک کرسٹل اور ہالبروک کے اختلاف کی خبریں بھی ذرائع ابلاغ کی زینت بنی رہیں۔ ایک موقع پر جب انہیں افغانستان اور پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت کے لئے بھی نمائندہ مقرر کرنے کی بات کی جارہی تھی تو بھارتی سیاست دانوں نے واضح انداز میں اعتراضات اٹھائے تھے۔

Yousuf Raza Gilani und Richard Holbrooke
رچرڈ ہالبروک کی پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کا منظرتصویر: AP

افغان جنگ کے حالیہ از سر نو جائزے میں کسی بڑی تبدیلی کے امکانات کم بتائے جارہے ہیں۔ امریکی وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق اگرچہ کابل حکومت میں بدعنوانی اور اسلام آباد کی جانب سے بعض طالبان کے خلاف کارروائی سے اجتناب بڑے مسائل ہیں تاہم مجموعی طور پر مثبت پیشرفت دیکھی جارہی ہے۔

سفارتی کاموں کے لئے رچرڈ ہالبروک انسانی خدمت کے کام بھی کرتے رہے۔ پاکستان میں آنے والے حالیہ تباہ کن سیلاب میں وہ متاثرین کی بحالی کی کوششوں میں بسا اوقات مصروف دکھائی دئے۔ پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے ہالبروک کے انتقال پر افسوس کا اظہارکیا ہے۔ صدر زرداری کا کہنا ہے کہ ہالبروک کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ عسکریت پسندی کے خلاف جنگ کا عزم قائم رکھا جائے۔ افغان صدر حامد کرزئی نے ہالبروک کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

رچرڈ ہالبروک جمعہ کو امریکی دفتر خارجہ میں تھے کہ ان کی طبعیت بگڑگئی، وہاں سے انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا 21 گھنٹے طویل آپریشن ہوا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔

رپورٹ شادی خان سیف

ادارت کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں