1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اطالوی وزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ مل گیا

14 اکتوبر 2011

اطالوی وزیر اعظم سلویو برلسکونی جمعے کے روز پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں تاہم وہ ایوان میں بہت معمولی اکثریت سے ہی کامیاب ہو پائے۔

https://p.dw.com/p/12sFM
تصویر: picture-alliance/dpa

وزیر اعظم برلسکونی کا اس ووٹنگ سے قبل کہنا تھاکہ اگر ان کی حکومت کا خاتمہ ہوا، تو اٹلی ایک معاشی تباہی سے دوچار ہو جائے گا۔ ایوان میں جمعے کے روز پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں ہونے والی ووٹنگ میں برلسکونی کو 316 ووٹ ملے، جب کہ ایوان کے 301 اراکین نے ان پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔

اس تحریک عدم اعتماد کو برلسکونی کے لیے انتہائی مشکل قرار دیا جا رہا تھا۔ رائے شماری کے دوران بھی حکومتی جماعت کے افراد ایوان میں غیر یقینی کیفیت کا شکار نظر آئے۔ دوران رائے شماری حکومتی اراکین کو یقین نہیں تھا کہ آیا حکومت قائم رہ پائے گی یا نہیں۔ بہرحال برلسکونی ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب رہے تاہم مبصرین کا خیال ہے کہ اس ووٹنگ سے برلسکونی کی حکومت کی کمزور ہوتی پوزیشن کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

Italien Berlusconi Vertrauensfrage Parlament
رائی شماری کے دوران ایوان میں غیر یقینی کی صورتحال دیکھی گئیتصویر: picture-alliance/dpa

رائے شماری کے وقت صورتحال آخری لمحے تک انتہائی تناؤ کا شکار رہی اور وزیر اعظم حکومتی اتحاد کے ناراض اراکین کو اپنے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے راضی کرتے دکھائی دیتے رہے۔

حکومتی اتحاد میں شامل ایک رکن پارلیمان فرانسسکو نوکارا نے کہا کہ انہوں نے ملک کی فلاح کے لیے برلسکونی کے حق میں ووٹ ڈالا تاہم انہوں نے واضح الفاظ میں برلسکونی کے طرز حکومت اور ان کے وزراء کے چناؤ کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

نوکارا نے کہا، ’برلسکونی نے کئی ایسے افراد کو وزیر بنا رکھا ہے، جنہوں کوئی کمپنی چوکیدار تک رکھنے کو بھی تیار نہیں ہو گی‘۔

واضح رہے کہ منگل کے روز ایوان میں حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ پرووژن منظور نہ ہونے پر برلسکونی کو سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ حکومتی اتحاد میں اسی ٹوٹ پھوٹ اور انتشار کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد داخل کی گئی تھی۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں