1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اطالوی وزير اعظم استعفٰی دينے پر راضی

9 نومبر 2011

ٹلی کے وزير اعظم برليسکونی استعفٰی دينے پر تيار ہو گئے ہيں۔ پارليمنٹ ميں قطعی اکثريت سے محروم ہونے کے بعد اب اُن کے ليے کوئی اور چارہ بھی نہيں تھا۔

https://p.dw.com/p/137VF
برليسکونی
برليسکونیتصویر: picture-alliance/dpa

اطالوی وزير اعظم ابھی تک مختلف حربوں سے کام ليتے ہوئے اپنی سياسی بقاء کی کشمکش ميں کامياب ہوتے رہے تھے۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے اٹلی ميں کوئی بھی اتنے طویل عرصے تک حکمران نہيں رہا ہے۔ سن 2008 ميں اپنی تيسری انتخابی کاميابی کے بعد سے وہ عدم اعتماد کی تقريباً 50 تحريکوں کا مقابلہ کر چکے ہيں۔ ليکن اب ان پر دباؤ بہت بڑھ چکا ہے۔ مالياتی منڈيوں کو اب اُن پر بالکل اعتبار نہيں رہا۔ ايک دہائی کے جمود، انتہائی زيادہ بے روزگاری اور رياست پر قرضوں کے بھاری بوجھ کے نتيجے ميں اٹلی کے رياستی مالی بانڈز کی خريد ميں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔

اطالوی پارليمنٹ ميں وزير اعظم برليسکونی کے استعفے کا مطالبہ
اطالوی پارليمنٹ ميں وزير اعظم برليسکونی کے استعفے کا مطالبہتصویر: picture-alliance/dpa

دوسرے بہت سے ملکوں ہی کی طرح اٹلی کو بھی رياستی آمدنی کے مقابلے ميں رياستی اخراجات زيادہ ہونے کی وجہ سے قرضے لينا پڑتے ہيں ليکن اس کی مالی حالت خراب ہونے کے باعث اُسے جو نئے قرضے مل پا رہے ہيں اُن پر سود کی شرح ريکارڈ حد تک زيادہ ہو گئی ہے۔ يورپی يونين اور بين الاقوامی مالياتی فنڈ آئی ايم ايف بھی برليسکونی کی ضروری اصلاحات بر وقت کرنے کی صلاحيت پر اعتماد کھو چکے ہيں۔ وہ نگرانی کے ليے خود اپنے انسپکٹر روم بھيج رہے ہيں۔

روم ميں اپوزيشن کا مظاہرہ
روم ميں اپوزيشن کا مظاہرہتصویر: dapd

برسلز کے ايک تھنک ٹينک کے مطابق اگر برليسکونی اب بھی مستعفی ہونے پر تيار نہ ہوتے تو اس کی قيمت اطالوی ٹيکس دہندگان کو 26 ارب يورو کی صورت ميں بہت ہی مہنگی پڑتی۔ ويسے بھی انہيں آئندہ برسوں کے دوران رياستی بانڈز پر بہت زيادہ سود ادا کرنا ہے۔ اگر برليسکونی اب بھی اقتدار سے چمٹے رہتے ہيں تو يہ يورپی مرکزی بينک کے ليے بھی بہت مہنگا ہو جائے گا کيونکہ وہ بحران کو کچھ کم کرنے کے ليے بڑی تعداد ميں اطالوی رياستی مالی بانڈز خريد رہا ہے۔

برليسکونی اقتدار سے صرف اسی ليے ہی چمٹے نہيں ہوئے ہيں کہ وہ خود پسند ہيں بلکہ اپنے عہدے کی وجہ سے وہ وکلائے استغاثہ اور ججوں کی گرفت سے بھی محفوظ ہيں جوعرصے سے اُن کے تعاقب ميں ہيں اور برسوں سے ان کے جرائم ثابت کرنے کی کوششوں ميں مصروف ہيں۔ اُن کی سياست اور شخصيت کے خلاف اٹلی ميں ہزاروں افراد مظاہرے کرچکے ہيں۔ اٹلی کی شديد مالی اور دوسری مشکلات کے باوجود برليسکونی نے حال ہی ميں کہا کہ اٹلی کی حالت تو بہت اچھی ہے۔ حقيقت حال اور قومی نقصان کا احساس باقی نہ رہنے کا يہ مرض کئی دوسرے حکمرانوں ميں بھی پايا جاتا ہے۔

مالياتی منڈيوں اور يورپی يونين کی طرف سے اٹلی ميں ايسی نئی حکومت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جو برليسکونی کے صرف اعلان کردہ بچت کے فيصلوں کو عملی شکل دے۔

رپورٹ: بيرنڈ ريگرٹ / شہاب احمد صديقی

ادارت: حماد کيانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں