1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین میں جہادیوں کی بھرتی کا نیٹ ورک، آٹھ ملزم گرفتار

مقبول ملک16 جون 2014

ہسپانوی پولیس نے پیر 16 جون کو طلوع آفتاب سے قبل ملکی دارالحکومت میڈرڈ کے مختلف حصوں میں کئی چھاپے مارے اور جہادیوں کی بھرتی کے ایک اور نیٹ ورک کا خاتمہ کر دیا جو گوانتانامو کے ایک سابقہ قیدی نے قائم کر رکھا تھا۔

https://p.dw.com/p/1CJKn
تصویر: Reuters

ہسپانوی وزارت داخلہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پیر سولہ جون کی دوپہر تک میڈرڈ میں پولیس متعدد مقامات پر ایک درجن سے زائد چھاپے مار چکی تھی اور اس دوران کم از کم آٹھ ایسے مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار بھی کیا جا چکا تھا، جو گوانتانامو کی امریکی جیل کے ایک سابقہ قیدی کی سربراہی میں اس نیٹ ورک کے ذریعے نئے جہادی عناصر بھرتی کرتے تھے۔

ہسپانوی وزارت داخلہ کے مطابق اس نیٹ ورک کے خلاف چھان بین ابھی جاری ہے لیکن یہ امر طے ہو چکا ہے کہ اس گروپ کے اسلام پسند ارکان اسپین میں اپنے نئے ساتھیوں کو بھرتی کرتے تھے اور انہیں ’اسلامی ریاست عراق و شام‘ یا ISIL نامی عسکریت پسند گروپ کے ارکان کے شانہ بشانہ لڑنے کے لیے شام اور عراق میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کی طرف بھجوا دیتے تھے۔

وزارت داخلہ نے اسپین میں عسکریت پسندوں کے اس گروہ کے سرغنہ کے بارے میں زیادہ تفصیلات نہیں بتائیں۔ یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ آیا اس نیٹ ورک کے مبینہ سربراہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تاہم سرکاری بیان میں یہ ضرور کہا گیا کہ اس نیٹ ورک کے سربراہ کو 2001ء میں افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد وہ کافی عرصہ گوانتانامو کی امریکی جیل میں قید رہا۔ ہسپانوی حکام کے مطابق یہ شدت پسند گوانتانامو سے رہائی کے بعد اسپین میں بھی رہائش پذیر رہا تھا۔

Terroranschlag in Madrid 2004 Flash-Galerie
میڈرڈ بم حملوں میں 191 افراد ہلاک اور 1800 سے زائد زخمی ہوئے تھےتصویر: AP

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہسپانوی سکیورٹی حکام نے آج پیر کو ملک میں جہادی عناصر کی بھرتی کے جس نیٹ ورک کا خاتمہ کیا ہے، وہ گزشتہ تین مہینوں کے دوران ملکی سکیورٹی اداروں کی ایسے نیٹ ورکس کے خلاف مسلسل تیسری کامیابی ہے۔

اس سے قبل تیس مئی کو شمالی مراکش کے ساحلی علاقے میں اسپین کے زیر حکومت دو شہروں میں سے ایک میلِیّا میں بھی پولیس نے چھاپے مار کر چھ مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا تھا۔ حکام کے مطابق Melilla میں دہشت گردوں کا یہ نیٹ ورک نئے جہادیوں کو بھرتی کرتا تھا، جنہیں بعد میں مالی اور لیبیا میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت کے لیے وہاں بھیج دیا جاتا تھا۔

اسی سال مارچ کی 14 تاریخ کو بھی اسپین اور مراکش کے حکام نے مجموعی طور پر عسکریت پسندوں کے ایک خفیہ سیل کا پتہ چلا کر سات مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا تھا۔ یہ گروہ نئے جنگجو بھرتی کر کے انہیں مالی، شام اور لیبیا بھجواتا تھا۔

اسپین میں اس سال مارچ کی 11 تاریخ کو 2004ء میں کیے گئے ان حملوں کے ٹھیک دس سال پورے ہو گئے تھے، جن میں القاعدہ سے متاثر عسکریت پسندوں نے میڈرڈ میں مسافروں سے بھری چار ریل گاڑیوں کو بم حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔ ان حملوں میں 191 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ میڈرڈ میں ٹرین حملوں کے بعد سے گزشتہ ایک دہائی کے دوران اسپین کے مختلف حصوں سے اب تک قریب پانچ سو مشتبہ مسلمان شدت پسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔