1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسمگلروں کی غلطی، منشیات جرمنی کی سپر مارکیٹ پہنچ گئیں

عاطف توقیر8 جنوری 2014

جرمن پولیس نے برلن اور اس کے نواحی علاقوں کی پانچ مختلف سپرمارکیٹوں سے کیلوں کی پیکنگ میں کوکین کی ایک بڑی مقدار برآمد کر لی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ غالباﹰ ایسا اسمگلروں کی کسی غلطی کے باعث ہوا۔

https://p.dw.com/p/1AmlA
تصویر: Reuters

پولیس کے مطابق سپرمارکٹ کے اسٹاف نے پھلوں کو فروخت کے لیے مارکیٹ میں رکھنے کے دوران یہ منشیات دیکھیں اور پولیس کو مطلع کیا۔ بتایا گیا ہے کہ برآمد ہونے والی اس 140 کلوگرام کوکین کی قیمت بلیک مارکیٹ میں تقریباﹰ چھ ملین یورو بنتی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ 15 برسوں میں جرمنی میں کوکین کی اتنی بڑی مقدار برآمد ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

سینیئر پولیس افسر اور برلن میں انسداد منشیات کے اسکواڈ کے سربراہ اولاف شریم کے مطابق پولیس ان ڈبوں میں سے منشیات برآمد کر کے حیران رہ گئی، کیوں کہ ان پھلوں کی سپلائی کولمبیا سے ہوئی تھی۔ شریم نے بتایا کہ ممکنہ طور پر ایسا منشیات کے اسمگلروں کی کسی ’لاجسٹک غلطی‘ کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پھل کولمبیا سے جرمن بندرگاہی شہر ہیمبرگ پہنچے تھے اور وہاں سے برلن کی سپرمارکیٹوں تک لائے گئے۔ شریم نے منشیات برآمد کرنے کے اس واقعے کو ’سراسر حادثاتی‘ قرار دیا۔ ’مجھے نہیں معلوم کہ تیارکنندگان سے کہاں غلطی ہوئی۔‘

Zoll Bilanz 2012
اس برآمد کی گئی کوکین کی قیمت چھ ملین یورو سے زائد تھیتصویر: REUTERS

شرم نے مزید کہا کہ پھلوں کے 1134 کریٹ ہیمبرگ سے برلن کی ہول سیل مارکیٹ تک لائے گئے تھے، جن میں سے سات میں سے یہ کوکین برآمد ہوئی۔ تفتیش کاروں کے مطابق گو کہ کوکین سے بھرے یہ ڈبے برلن پہنچ گئے، تاہم ان کی حقیقی منزل کیا تھی، اس بابت فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ یہ کوکین پولیس کی جانب سے میڈیا کو بھی دکھائی گئی جب کہ بعد میں اسے تباہ کر دیا جائے گا۔

سینیئر پولیس افسر شریم کے مطابق جنوبی امریکا سے منشیات عموماﹰ بحری جہازوں کے ذریعے یورپ پہنچتی ہیں۔ تاہم جرمنی پہنچنے والے ہزاروں ڈبوں میں سے ہرایک کی چھان بین کرنا انتہائی مشکل عمل ہے۔ شریم نے مزید کہا کہ جرمنی پہچنے والے تمام سامان کو ہیمبرگ میں کچھ دیر کے لیے روکا جاتا ہے، تاہم اس بڑی تعداد اور مقدار میں آنے والے سامان کو بندرگاہ پر ذخیرہ کرنا ناممکن ہے۔

جرمن حکام کے مطابق منشیات کے اسمگلرز بحری جہازوں سے زیادہ ایئرمیل اور کوریئر کو استعمال میں لاتے ہیں۔ سن 2012ء میں جرمن حکام نے مجموعی طور پر ایک اعشاریہ دو چھ ٹن کوکین پکڑی تھی۔