1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انائجیریا میں حضرت عیسیٰ کا بلند ترین مجسمہ

بینش جاوید30 دسمبر 2015

نائجیریا کے ایک تاجر اوبینا اونوہا نے چین کی ایک کمپنی سے حضرت عیسیٰ کا مجسمہ تعمیرکروایا ہے۔ یہ افریقہ کا بلند ترین مجسمہ ہوگا۔ اس تاجر نے مجسمے کو امن کی علامت قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1HWEp
Christusfigur in der gotischen Kirche La Real Colegiata in Roncesvalles
تصویر: picture-alliance/dpa/L. Avers

اسلامی انتہا پسندی کے شکار نائجیریا میں حضرت عیسیٰ کا بلند ترین مجسمہ

نائجیریا کے ایک تاجر اوبینا اونوہا نے چین کی ایک کمپنی سے حضرت عیسیٰ کا مجسمہ تعمیرکروایا ہے۔ یہ افریقہ کا بلند ترین مجسمہ ہوگا۔ اس تاجر نے مجسمے کو امن کی علامت قرار دیا ہے۔

8.53 میٹر لمبا یہ مجسمہ سفید سنگ مرمر سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس مجسمے کو ’عظیم تر مسیح‘ کا نام دیا گیا ہے۔ 40 ٹن وزنی یہ مجسمہ نائجیریا کے جنوب مشرقی صوبے کے ایک مسیحی گاؤں اباجاہ کے سینٹ الویسس کیتھولک گرجا گھر پر نصب کیا گیا ہے۔

43 سالہ اوبینا جو تیل اور گیس کی ایک ڈسٹری بیوشن کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیں نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ’’افریقہ میں یہ حضرت عیسیٰ کا سب سے بلند مجسمہ ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ تمام مذاہب کے ماننے والے مل کر رہ سکتے ہیں اور مجھے امید ہے تمام لوگ امن و آشتی کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں۔‘‘

170 ملین آبادی کے ملک کے جنوب میں معاشی طور پر خوشحال مسیحی جبکہ شمال میں قدرے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے مسلمان رہتے ہیں۔ دونوں مذاہب کے ماننے والوں میں یہ معاشی تفریق اس ملک میں اکثر تناؤ کا باعث بنتی ہے۔ نائجیریا میں گزشتہ 6 برس سے مسلمانوں کی شدت پسند تنظیم بوکو حرام اسلامی ریاست کے قیام کے لیے جد و جہد کر رہی ہے۔ بوکو حرام کی جانب سے کی جانے والی پر تشدد کارؤائیوں میں اب تک 17000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اوبینا اونوہا کے مطابق انہیں 1997 ء میں حضرت عیسیٰ کا ایک بلند مجسمہ بنانے سے متعلق خواب آیا تھا اور جب اُن کی 68 سالہ ماں شدید بیمار ہوئیں تو انہوں نے اوبینا اونوہا کوایک گرجا گھر تعمیر کرنے کا حکم دیا تھا۔ اوبینا اونوہا نے اپنی ماں کی خواہش کے مطابق لاگوس سے 500 کلومیٹر دور ابوجا میں مذکورہ کیتھولک گرجا گھر تعمیر کروایا اور اسی گرجا گھر پر حضرت عیسیٰ کا مجسمہ نصب کیا گیا ہے۔

نئے سال کے پہلے دن اس مجسمے کی تقریب رونمائی میں لگ بھگ 1000 افراد کی شرکت متوقع ہے۔