1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل سے متعلق متنازعہ رپورٹ، یُو این کی اہلکار مستعفی

18 مارچ 2017

اقوام متحدہ کی ایک اعلیٰ خاتون اہلکار نے اسرائیل سے متعلق ایک رپورٹ کو ویب سائٹ سے ہٹانے کا حکم مسترد کرتے ہوئے استعفی دے دیا ہے۔ اس رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسرائیل نسلی عصبیت پر مبنی حکومت قائم کیے ہوئے ہے۔

https://p.dw.com/p/2ZTM9
Libanon | ESCWA Executive Secretary Rima Khalaf auf einer Pressekonferenz in Beirut
تصویر: picture-alliance/AA/M. A. Akman

اقوام متحدہ کی نائب سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے اکنامک اینڈ سوشل کمیشن فار ویسٹرن ایشیا (ای ایس سی ڈبلیو اے) کی ایگزیکٹیو سیکرٹری ریما خلف نے جمعے کے دن بیروت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریش نے کہا تھا کہ اسرائیل سے متعلق اس متنازعہ رپورٹ کو ای ایس سی ڈبلیو اے کی ویب سائٹ سے ہٹا لیا جائے۔

متنازعہ اسرائیلی قانون منظور، بائیکاٹ کے حامیوں کا داخلہ منع

اسرائیل نے آباد کاری کے متنازعہ قانون کی منظوری دے دی

’فلسطینی نواز اسرائیلی تنظیموں کے خلاف‘ قانون سازی

ریما خلف نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو ارسال کیے گئے اپنے استعفے میں لکھا کہ یہ پیشرفت ان کے لیے کوئی حیران کن بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی ریاستوں کی حکومتیں جو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی اقدار  کا انتہائی کم احترام کرتی ہیں اور جب ان کے لیے اپنی غیر قانونی پالیسیوں اور اعمال کا دفاع کرنا مشکل ہو جاتا ہے تو وہ ’دھمکیوں‘ کا سہارا لیتی ہیں۔

روئٹرز کو موصول ہونے والی استعفے کے خط میں یہ بھی درج تھا، ’’یہ صرف مجرموں کے لیے ہی معمول کی بات ہے کہ ان سے متاثر ہونے والے افراد کی وکالت کی جائے تو وہ دباؤ اور حملوں پر اتر آتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا کہ وہ اسرائیل سے متعلق جاری کردہ اس رپورٹ کا دفاع کرتی ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد ریما خلف پر مبینہ طور پر زور دیا گیا تھا کہ وہ اپنے عہدے سے الگ ہو جائیں۔ ریما کے بقول اقوام متحدہ کے سربراہ نے انہیں کہا تھا کہ وہ اس رپورٹ کو ویب سائٹ سے ہٹا دیں لیکن انہوں نے اس کے بجائے استعفٰی دینا مناسب سمجھا۔ ریما خلف کے مستعفی ہونے کے بعد اس ایجنسی نےبدھ کے دن جاری کردہ  اس متنازعہ رپورٹ کو ویب سائٹ سے ہٹا دیا ہے۔

 اقوام متحدہ کے اکنامک اینڈ سوشل کمیشن فار ویسٹرن ایشیا  ESCWA کی اس رپورٹ کے مطابق اسرائیل نسلی عصبیت پر مبنی جرائم میں ملوث ہوا ہے اور یہ بات شواہد اور تحقیق کردہ انکوائری سے ثابت ہوتی ہے۔ اگرچہ اس رپورٹ کو اس ایجنسی کی ویب سائٹ سے ہٹا لیا گیا ہے تاہم ریما کا کہنا ہے کہ اس کی کاپیاں رکن ممالک کو تقسیم کی جا چکی ہیں اور یہ رپورٹ اب بھی دستیاب ہے۔

اسرائیل میں اذان کی بلند آواز ایک مسئلہ؟

اٹھارہ عرب ریاستوں کے گروپ ای ایس سی ڈبلیو اے کی طرف سے یہ رپورٹ بدھ کے دن جاری کی گئی تھی۔ یہ پہلی مرتبہ ہوا تھا کہ اقوام متحدہ کی کسی ایجنسی نے ’اسرائیلی حکومت کو نسلی عصبیت‘ پر مبنی قرار دیا ہے۔ اسرائیل نے اس رپورٹ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے نازی دور کے پراپیگنڈے کے مترادف قرار دے دیا ہے۔ اسرائیل کے قریبی حلیف ملک امریکا نے اس رپورٹ پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے ویب سائٹ سے ہٹا لینا چاہیے۔

اسرائیل اور امریکا نے ریما خلف کے اس خط پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر نِکی ہیلی نے البتہ ریما خلف کے استعفے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس خاتون کا اپنے عہدے سے الگ ہو جانا ایک ’مناسب قدم‘ ہے جبکہ عالمی ادارے میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن کے بقول ریما کو بہت پہلے ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل مخالف کارکنوں کو اقوام متحدہ کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔