1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ازبک صدر کی بیٹی کو منی لانڈرنگ کے الزام کا سامنا

عابد حسین13 مارچ 2014

ازبکستان کے صدر اسلام کریموف کی صاحبزادی گلنارا کریموف کے خلاف سوئٹزرلینڈ کے حکام نے رقوم کی غیرقانونی ترسیل کے الزامات کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1BOob
گلنارا کریموفتصویر: picture alliance/dpa

سوئٹزرلینڈ کے دفتر استغاثہ کی جانب سے بدھ کے روز اعلان کیا گیا کہ وسطی ایشیائی ریاست ازبکستان کے صدر اسلام کریموف کی بیٹی گلنارہ کریموف کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کے الزام کے تناظر میں تفتیشی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ازبک صدر کی بیٹی کو حاصل سفارتی تحفظ گزشتہ سال ختم ہو گیا ہے۔ ازبک حکومت نے انہیں اقوام متحدہ میں ازبکستان کی مستقل مندوب کی حیثیت سے جولائی سن 2013 میں ہٹا دیا تھا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ سوئٹزر لینڈ کو سولہ ستمبر سن 2013 میں خیرباد کہہ کر اپنے ملک لوٹ گئی تھیں۔ اُن کی عمر 41 برس ہے۔ سویس تفتیشی عمل کی تصدیق ازبک سرکاری نشریاتی ادارے آر ٹی ایس نے کر دی ہے۔

Gulnara Karimowa Tochter des usbekischen Präsidenten
گلنارا کریموف سفید پہناوے میں ملبوس ایک تقریب کے دورانتصویر: picture alliance/dpa

سویس پولیس نے گزشتہ برس اگست میں جنیوا جھیل پر واقع گلنارہ کریموف کے پروقار گھر کی تلاشی بھی لی تھی۔ اسلام کریموف کی انتہائی ماڈرن بیٹی نے یہ مکان سن 2009 میں 18 ملین سویس فرانک میں خریدا تھا۔ اس تفتیشی عمل کی وجہ سے سویس حکام نے گلنارہ کریموف کے 900 ملین ڈالر سے زائد کے اکاؤنٹس کو منجمد کر رکھا ہے۔ ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ ازبک صدر کی بیٹی نے یہ دولت اپنے ملک کے قیمتی فن پاروں و نوادرات کو فروخت کر کے جمع کی ہے۔

اُدھر سن 2012 سے سویڈش حکام بھی گلنارہ کے کاروباری معاملات کے بارے میں تفتیشی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس تفتیشی عمل میں تفتیش کار ازبکستان میں ٹیلی کام کمپنی کے لیے بین الاقوامی ٹیلی مواصلات کے آلات بنانے والی کمپنی ٹیلیا سونیرا کے ساتھ تھری جی موبائل فون ٹیکنالوجی کے حصول میں دی جانے والی رشوت کے پہلو پر غور کر رہے ہیں۔ ازبک ٹیلی کام کمپنی میں گلنارہ کریموف کے چار انتہائی قریبی ساتھیوں کے خلاف بھی سویڈن اور فن لینڈ کی ٹیلی کام کمپنی کے ساتھ مالی سازباز کے الزام میں تفتیش جاری ہے۔ اِن میں سے ایک کو ازبک حکام ٹیکس چھپانے کے الزام میں گرفتار کر چکے ہیں۔

Gulnara Karimowa Tochter des usbekischen Präsidenten
گلنارا کریموف ازبکستان کے صدر کی بڑی بیٹی ہیںتصویر: picture alliance/dpa

گلنارہ کریموف کئی برسوں سے سیاست کے ساتھ ساتھ ایک پاپ گلوکارہ کے طور پر متحرک رہی ہیں۔ وہ خود کو فیشن ڈیزائنر بھی قرار دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ کئی خیراتی فنڈز جمع کرنے کے سلسلے کو بھی شروع رکھا ہوا ہے۔ اپنے عروج کے دور میں وہ ازبکستان میں سیاہ و سفید کی مالک تھیں۔ کچھ عرصہ قبل تک وہ اپنے 75 سالہ والد کی ممکنہ جانشین بھی تصور کی جاتی تھیں لیکن اب وہ ملکی سیاسی منظر پر اپنے بلند مرتبے سے زوال کا شکار ہو گئی ہیں۔ وہ ریڈیو اور ٹیلی وژن چینلوں کی مالک بھی رہ چکی ہیں۔ ازبکستان میں اب اُن کے ملکیتی کئی ٹیلی وژن چینلز حکومت نے بند کر دیے ہیں۔ تاشقند شہر میں ایک درجن سے زائد فیشن ایبل اسٹور اب بھی ان کی ملکیت ہیں۔ اس کاروبار میں شریک کئی افراد کو ازبکستان میں ٹیکس چھپانے کے الزامات کا سامنا ہے۔

گزشتہ برس جنیوا جھیل کے کنارے پر واقع عالیشان وِلا پر ازبکستان کی حکومت کے مخالف اور جلاوطن منحرفین نے دھاوا بھی بولا تھا۔ گلنارہ کریموف اپنے اس مکان کو پہلے ہی چھوڑ چکی ہیں۔ اِن منحرفین و مخالفین نے مکان کے اندر موجود قیمتی سامان کی تصاویر کو انٹرنیٹ پر جاری کردیا تھا اور ان کے مطابق یہ نوادرات گلنارہ کریموف نے اپنے ملک کے قومی عجائب گھر سے اپنے منصب کا غیرقانونی استعمال کرتے ہوئے اٹھائے تھے۔ ان میں قیمتی زیورات، مشروبات کے لیے استعمال ہونے والے سونے اور چاندی کے ظروف یا گلاس اور اٹھارہویں صدی میں قیمتی جواہرات سے سجا قران کا ایک نسخہ بھی شامل ہے۔

خود کو شاعرہ و ازبک حسن کا شاہکار سمجھنے والی اور مغربی پہناوں کی دلداہ گلنارہ کریموف اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر یہ واضح کر چکی ہیں کہ اُن کے ملک کی خفیہ اور سکیورٹی ایجنسیاں انہیں ہراساں کرنے کی کوشش میں ہیں۔ ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ گزشتہ ایک ماہ سے بند ہے۔ تاشقند کے اندرونی حکومتی حلقوں کے مطابق صدر کی بیٹی کو اُن کی پندرہ سالہ بیٹی ایمان کے ساتھ گھر پر نظربند رکھا گیا ہے اور وہ اپنے زوال کا الزام اپنی والدہ تاتیانا کریموف پر تھوپتی ہیں۔ ایسا بھی بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں نے گلنارہ کریموف کو زدوکوب بھی کیا تھا۔ ان کی شادی ٹوٹ چکی ہے۔ وہ صدر اسلام کریموف کی بڑی اولاد ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید