1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ادب کے نوبل انعام کا حق دار کون؟

زبیر بشیر10 اکتوبر 2013

عالمی ادب میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں نوبل انعام کا اعلان آج کیا جا رہا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کا خیال یہی ہے کہ اس سال یہ انعام جاپان سے تعلق رکھنے والے معروف ناول نگار ہارُوکی مُوراکامی کے حصے میں آئے گا۔

https://p.dw.com/p/19xA8
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس دوڑ میں شامل دیگر بڑے ناموں میں کینیڈا سے تعلق رکھنے والی معروف مصنفہ ایلس مُنرو اور بیلا رُوس سے تعلق رکھنے والی نثر نگار سویتلانا الیکسی وِچ بھی شامل ہیں۔ اب یہ جاننے میں کوئی زیادہ دیر باقی نہیں کہ کون خوش قسمت رڈیارڈ کپلنگ، ارنسٹ ہیمنگ وے اور البرٹ کامیو جیسے نوبل انعام یافتہ ادیبوں کے قبیلے میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

پیر کے روز سویڈش اکیڈمی کے مستقل سیکرٹری پیٹر اینگلُونڈ نے اپنے بلاگ میں تحریر کیا تھا،’’ہم فیصلہ کر چکے ہیں۔‘‘ تاہم اس سال کے لیے ادب کے نوبل انعام یافتہ ادیب کے نام کا اعلان جمعرات کے روز عالمی وقت کے مطابق صبح 11 بجے ہی کیا جائے گا۔

نوبل انعام کی دوڑ کا یہ مقابلہ سخت ہے۔ اگر ہارُوکی مُوراکامی اپنی مختلف تصنیفات کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت رکھتے ہیں۔ ان میں کافکا آن اور نارویجیئن وُوڈ خاصی مشہور ہیں۔موراکامی کے علاوہ بیلا روس کی نثر نگار سویتلانا الیکسی وچ بھی انعام حاصل کرنے والوں کی دوڑ میں آگے آگے خیال کی جا رہی ہیں۔ تین اہم ادیبو یعنی مُوراکامی، مُنرو سے ہٹ کر سویتلانا الیکسی وچ کو اس لیے زیادہ اہم خیال کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ بیلا روس کے سخت گیر صدر لُوکاشینکو کی حکومت کی کڑی ناقد ہیں۔

Mo Yan
سن 2012ء میں ادب کا نوبل انعام چین سے تعلق رکھنے والے ناول نگار مو یان نے جیتا تھاتصویر: AFP/Getty Images

64 سالہ جاپانی مصنف کی تحریروں میں اپنی قارئین کو متوجہ کرنے کے لیے کافی کچھ ہے۔ مُوراکامی کی کہانیوں میں جدید زندگی کے ہنگاموں میں تنہائی کا شکار ہوتے ہوئے انسان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔ ان کے ہاں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح ’پاپ کلچر‘ انسانی زندگیوں میں پیچیدگیوں کو بھر رہا ہے۔ اگر مُوراکامی اس انعام کے حق دار قرار پاتے ہیں تو وہ ان کے لاکھوں چاہنے والوں کے لیے ایک خوشی کا موقع ہوگا۔ سن 2012ء میں ادب کا نوبل انعام چین سے تعلق رکھنے والے ناول نگار مو یان نے جیتا تھا۔

ان دنوں میں میڈین، فزکس اور کمیسٹری کے انعامات کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ کل جمعے کے دن امن کے نوبل انعام کا اعلان کیا جائے۔ سن 1968ء سے نوبل انعام کے شعبوں میں معاشیات کے شعبے کا بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ان کی وصیت کے مطابق ہر سال طبیعات، کیمیا، طب، ادب اور امن کے شعبوں میں گراں قدر خدمات سر انجام دینے والی شخصیات کو اپنے اپنے شعبے میں نوبل انعام دیا جاتا ہے۔ نوبل انعام کی پہلی تقریب الفریڈ کی پانچویں برسی کے دن یعنی 10 دسمبر 1901 کو منعقد ہوئی تھی۔ نوبل انعام کے بانی الفریڈ نوبل سویڈن میں پیدا ہوئے لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روس میں گزارا۔ ان کا انتقال سن 1896ء میں ہوا۔