آغا خان تعمیراتی انعام برلن کے ایک پروفیسر کے لئے بھی
26 نومبر 2010پروفیسر سوبیانو اور اُن کی اسپین ہی سے تعلق رکھنے والی ساتھی فوئنسانتا نیتو کو یہ انعام اسپین کے شہر قرطبہ میں قرونِ وُسطیٰ کے کھنڈرات پر مشتمل شہر مدینۃ الزہرہ میں آثارِ قدیمہ کے ایک عجائب گھر کے ڈیزائن کے لئے دیا گیا ہے۔ ان دونوں ہسپانوی ماہرینِ تعمیرات نے اپنا ایک ادارہ قائم کر رکھا ہے، جس کے دفاتر برلن اور ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں ہیں۔ جرمنی میں یہ ادارہ شہر ہالے آن ڈیئر زالے کے آرٹ میوزیم مورِٹس برگ میں توسیع کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔
اسماعیلی فرقے کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان نے پانچ لاکھ ڈالر (تین لاکھ پینسٹھ ہزار یورو) مالیت کا یہ انعام سن 1977 میں جاری کیا تھا اور یہ ہر سال اسلامی دُنیا کے بہترین تعمیراتی منصوبوں کے لئے دیا جاتا ہے۔ اِس سال اِس انعام کا اعلان خلیجی عرب ریاست قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کیا گیا۔ اِس موقع پر پرنس کریم آغا خان کے ساتھ ساتھ قطر کے امیر شیخ حامد بن خلیفہ الثانی بھی موجود تھے۔
قرطبہ کے عجائب گھر کے ساتھ ساتھ اِس سال چار دیگر منصوبوں کو بھی اِس اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ اِن منصوبوں کو سعودی عرب، ترکی، تیونس اور چین میں عملی شکل دی گئی ہے۔ اِس سال کے ایوارڈ کے لئے مجموعی طور پر 401 منصوبے روانہ کئے گئے تھے، جن میں سے جیوری نے 19 منصوبوں کو اپنی شارٹ لسٹ کے لئے منتخب کیا تھا۔
آغا خان تعمیراتی انعام کے اجراء کے 33 برسوں کے دوران مجموعی طور پر 105 منصوبوں کو اِس اعزاز سے نوازا گیا ہے جبکہ ساڑھے سات ہزار سے زیادہ تعمیراتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلات جمع کی گئی ہیں۔
فرانسیسی ماہرِ آثارِ قدیمہ اولیک گاربار کو اسلامی فنون اور تعمیرات کے لئے اُن کی عمر بھر کی خدمات کے بدلے میں چیئرمینز ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ انعام ایسی شخصیات کی خدمات کے اعتراف کے لئے جاری کیا گیا تھا، جو عام طور پر آغا خان تعمیراتی انعام کے دائرے میں نہیں آتیں۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: عابد حسین