آسکر : بہترین فلم کی کیٹگری میں فلموں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ
25 جون 2009اکییڈیمی آف موشن پیکچرز اینڈ سائنس کے صدر Sid Ganis نے بدھ کے روز اِس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اِس کا مقصد دنیا کے اور خطوں میں بنائی جانے والی شاہکار فلموں کی عالمی سطح پر پذیرائی ہے۔
اکیڈیمی یا آسکر ایوارڈ دینے والی سوسائٹی کے سربراہ نے یہ اعلان لاس اینجلس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہترین فلم کے ایوارڈ کے لئے صرف پانچ فلموں کے انتخاب کی وجہ سے گزشتہ سال بہترین فلموں کی کیٹگری میں بیٹ مین سیریز جیسی فلم بھی محروم رہی۔
بہترین فلم کا انتخاب پہلے پانچ فلموں کے درمیان کیا جاتا تھا اور سن دو ہزار دس سے یہ تعداد دس کر دی گئی ہے۔ اکیڈیمی ایوارڈ کی تاریخ میں یہ ایک بہت بڑی تبدیلی تصور کی جا رہی ہے۔ اکیڈیمی کے بورڈ آف گورنر نے اِس فیصلے کی توثیق کردی ہے۔
اکیڈیمی ایوارڈ عالمی فلمی صنعت کے کینوس پر انتہائی معتبر ترین تصور کیا جاتا ہے۔ اگرچہ کئی ناقدین نے حتمی اعلان پر بات ضرور کی تاہم خفیہ انداز میں ایوارڈ کی تقسیم کا عمل ابھی تک کسی بڑے بحران سے ناآشنا ہے۔
یہ امر دلچسپی کا حامل ہے کہ گزشتہ صدی کی تیسری اور چوتھی دہائی میں بہترین فلم کے حتمی انتخاب میں تقریباً ایک درجن فلمیں ہوا کرتی تھیں ۔ فلمی ناقدین کے خیال میں یہ تعداد بعد میں کم کردی گئی تھی اور اب اِس تبدیلی سے وہی دور واپس لوٹ آیا ہے جو انتہائی خوش آئند ہے۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ فلموں کو دیکھنے والی کمیٹی کا کام اب بڑھ گیا ہے جس سے وہ زیادہ وقت کے متقاضی ہو سکتے ہیں۔
اکیڈیمی ایوارڈ فلموں کے عالمی منظرنامے پر ایک بہت بڑا ثقافتی حوالہ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر کسی ملک کی کوئی فلم اِس کیٹیگری میں بھی منتخب ہو جائے تو یہ اعزاز تصور کیا جاتا ہے۔ ہر ملک کی فلمی صنعت کی کوشش ہوتی ہے کہ بہترین فلموں کی صف میں اُس کی کوئی فلم شامل کر لی جائے۔
بھارتی فلمی صنعت کے اداکار ہدایتکار عامرخان کی لگان فلم کو سن دو ہزار دو کے آسکر ایوارڈ کی بہترین فلموں کی صف میں شامل کیا گیا تھا مگر وہ بہترین فلم کا ایوارڈ حاصل نہیں کر سکی تھی لیکن عامر خان کے لئے یہ حوالہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ