1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا میں قومی الیکشن کے لیے ووٹنگ شروع

عابد حسین7 ستمبر 2013

آسٹریلیا میں آج ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں قدامت پسند اتحاد کی کامیابی یقینی خیال کی جاتی ہے۔ وزیراعظم کیون رَڈ کی لیبر پارٹی کو ممکنہ طور پر بھاری شکست کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/19dME
تصویر: Reuters

ہفتے کو آسٹریلیا کے معیاری وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے شروع ہونے والی ووٹنگ کے لیے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 14.7 ملین بتائی گئی ہے۔ پانچ ہفتے تک جاری رہنے والی انتخابی مہم کا اختتام جمعے کے روز ہوا۔ موجودہ وزیراعظم کیون رَڈ کی لیبر پارٹی کو اخبارات کے تبصروں اور اندازوں کے مطابق بھاری شکست کا سامنا ہے۔ دوسری جانب قدامت پسند جماعتوں کے اتحاد کی جیت کو ذرائع ابلاغ یقینی بیان کرتا ہے۔

اب تک کیے جانے والے رائے عامہ کے تمام جائزوں کے مطابق قدامت پسند جماعتوں لبرل اور نیشنل پارٹیوں کا اتحاد بائیں بازو کی جماعت لیبر پارٹی پر سبقت رکھتا ہے۔ قدامت پسند اتحاد کو 53 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے اور لیبر پارٹی صرف 47 فیصد مقبول ووٹ حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں میں چھ فیصد کا فرق خاصا بڑا خیال کیا جاتا ہے۔ آسٹریلوی پارلیمنٹ کا ایوانِ زیریں 150 نشستوں پر مشتمل ہے۔ الیکشن کے نتیجے سے ایوان بالا کی 76 سیٹوں کا بھی فیصلہ ہوتا ہے۔

Australien Oppositionsführer Tony Abbott
قدامت پسند جماعتوں کے اتحاد کے سربراہ ٹونی ایبٹتصویر: Reuters

ایسے اندازے بھی سامنے آئے ہیں کہ قدامت پسند جماعتوں کے لیڈر ٹونی ایبٹ کو بیس سے پچیس اضافی سیٹیں بھی حاصل ہو سکتی ہیں۔ اس طرح ایوان زیریں میں موجودہ حکمران پارٹی کو 60 نشستیں ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ ٹونی ایبٹ کے اتحاد کو 87 تک سیٹیں مل سکتی ہیں۔ لیبر پارٹی کے لیڈر کیون رَڈ رائے عامہ کے اندازوں کو دیکھتے ہوئے بھی انتہائی پُر اُمید ہیں کہ اگر وہ تین لاکھ خاموش ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کے لیے قائل کر سکے تو وہ الیکشن جیت سکتے ہیں۔

انتخابی مہم کے آخری جلسے میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کیون رَڈ کا کہنا تھا کہ وہ آسٹریلیا کے مستقبل کے لیے روزگار کے بہت سارے مواقع پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ رَڈ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ عام آدمی پر زندگی گزارنے کے دباؤ میں کمی لانے کی شدید خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی جماعت کی حکومت کے ایک اہم کارنامے کا بھی ذکر کیا کہ عالمی مالیاتی بحران کے ایام کے دوران آسٹریلیا کو کساد بازاری کا شکار نہیں ہونے دیا گیا۔

دوسری جانب قدامت پسند جماعتوں کے اتحاد کے سربراہ ٹونی ایبٹ کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت قائم ہوئی تو وہ لیبر حکومت کے کاربن گیسوں کے اخراج کے ٹیکس کو ختم کر دیں گے۔ اپنی انتخابی مہم میں ایبٹ نے ہم جنس پرستوں کے درمیان شادی کے قانون کو پارلیمنٹ میں متعارف کروانے کا بھی وعدہ کیا۔ اس کے علاوہ والدین کو بچے کی پیدائش پر تنخواہ کے ساتھ چھٹیاں دینے کا بھی وعدہ دیا ہے۔ ٹونی ایبٹ نے الیکشن میں اپنی کامیابی کے امکان کے حوالے سے کہا کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے لہذا ووٹنگ کے بعد گنتی کا انتظار ضروری ہے۔