1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا اور بھارت کرکٹ سیریز شروع

رپورٹ :عابد حسین ، ادارت: شادی خان سیف25 اکتوبر 2009

آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان سات ایک روز میچوں کی خصوصی سیریز کا آغاز ہو گیا ہے۔ سیریز کے پہلے میچ میں کانٹے دار مقابلہ ہوا ۔ آسٹریلوی ٹیم نے اپنے سکور کا شاندار انداز دفاع کرتے ہوئے بھارتی ٹیم کو صرف چار رنز سے ہرایا۔

https://p.dw.com/p/KEpL
آسٹریلوی ٹیم کے کھلاڑی: فائل فوٹوتصویر: AP

بھارتی شہر ودودرا کے ریلائنس سٹیڈیم میں کھیلا گئے میچ میں آسٹریلوی ٹیم کے کپتان رکی پونٹنگ نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور اُن کی ٹیم مقررہ پچاس اوورز میں دو سو بانوے رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ اس اننگز میں کپتان رکی پونٹنگ نے چوہتر شاندار رنز کی اننگ بھی کھیلی۔ وہ اپنی ٹیم کی جانب سے اِس میچ میں سب سے زیادہ سکور کرنے والے کھلاڑی بھی تھے۔ اُن کے علاوہ مائیک ہسی نے تہتر رنز بنائے۔ بھارتی ٹیم پچاس اوورز میں صرف آٹھ آسٹریلوی کھلاڑی آؤٹ کرنے میں کامیاب رہی۔ بھارت کی جانب سے اشیش نہرہ نے دو جبکہ ایشانت شرما تین کٹیں لینے میں کامیاب رہے۔

بھارتی ٹیم کی جانب سے جواباً اننگز کا آغاز کوئی بہت ہی بہتر نہ تھا۔ دونوں افتتاحی کھلاڑی، وریندر سہواگ اور سچن ٹنڈولکر جلد ہی آؤٹ ہو گئے جس سے بھارتی ٹیم کو خاصے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ گوتم گھمبیر اور کپتان دھونی نے اننگز کو سنبھالنے کی کوشش ضرور کی لیکن اُن کی وکٹیں بھی گر گئی تو بھارتی ٹیم کو میچ جیتنے کی کوئی امید نہیں رہی تھی لیکن آٹھویں وکٹ کی شراکت نے بھارتی ٹیم کو میچ جیتنے کی دہلیز پر پہنچا دیا تھا۔ گوتم گھمبیر نے پینسٹھ سکور کی زوردار اننگ کھیلی۔ مہندر سنگھ دھونی صرف چونتیس رنز بنا سکے گھمبیر اوردھونی مسلسل ٹیم کے سنبھالنے کی فکر میں رہے اور اسی دباؤ میں وہ آؤٹ ہوئے۔ آسٹریلوی ٹیم کے باؤلر واٹسن اور جانسن نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

Indien Cricket Gautam Gambhir
کپتان مہندر سنگھ دھونی اور گوتم گھمبیر نے پہلے ایک روزہ میچ میں عمدہ کھیل پیش کیا: فائل فوٹوتصویر: AP

ساتویں وکٹ کی شراکت میں پروین کماراور ہر بھجن سنگھ نے چوراسی رنز کی تیز رفتار شراکت کے ساتھ ٹیم کے سکور کو ایک معتبر مقام دینے کے علاوہ ٹارگٹ تک پہنچنے کی بھی بھرپور کوشش کی۔ ہربجھن سنگھ اگر انچاس کے سکور پر آؤٹ نہ ہوتے تو شاید میچ کا نتیجہ کچھ اور ہوتا کیونکہ پچاسویں اوور میں صرف چھ سکور درکار تھے۔ پروین کمار نے ناٹ آؤٹ چالیس رنز بنائے۔ انچاسویں اوور میں ہربجن سنگھ اور پروین کمار نے بیس رنز آسٹریلوی باؤلر شین واٹسن کو ڈالے۔ اِس شراکت میں انہوں نے چوکے اور چھکے بھی لگائے۔ آخری کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں ناکامی پر آسٹریلوی باؤلنگ پر بھی ماہرین نے فکر کا اظہار کیا ہے۔

یہ امر بھی اہم ہے کہ آخری اوور میں آسٹریلوی باؤلر سڈل نے ہوش سے باؤلنگ کی اور میچ کو جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔ دونوں ٹیموں کی جیت اور ہار میں بہت معمولی فرق رہا۔ چار رنز کی جیت سے بھارتی ٹیم کے حوصلے یقینی طور پر پست نہیں ہوئے ہوں گے۔ بھارت اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان اگلا ایک روزہ میچ اٹھائیس اکتوبر کو نگ پور میں کھیلا جائے گا۔

آسٹریلیا اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان جاری کرکٹ سیریز کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے۔ ایک روزہ میچوں کے فارمیٹ کو بھی ناقدانہ انداز میں پرکھا جا رہا ہے۔ اس پہلو پر بھی سوچا جا رہا ہے کہ کیا اِس طرز کرکٹ میں کسی تبدیلی کی ضرورت ہے یا یہ اب یکسانیت اوربوریت کا شکار ہو گئی ہے۔ اِس کے علاوہ موجودہ کرکٹ سیریز کو ایک طرح سے غیر سرکاری عالمی چیمپیئن شپ بھی خیال کیا جا رہا ہے۔