1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلوی پولیس کا سری لنکا میں جنگی جرائم سے متعلق دستاویزات پر غور

17 اکتوبر 2011

آسٹریلوی پولیس سری لنکا میں جنگی جرائم کے حوالے سے ایسے الزامات کا جائزہ لے رہی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ 2009ء میں ختم ہونے والی خانہ جنگی کے دوران سری لنکن حکام نے سویلین آبادی پر بم برسائے تھے۔

https://p.dw.com/p/12tMj
تصویر: picture-alliance / dpa

جنگی جرائم سے متعلق الزامات پر مشتمل یہ دستاویزات بین الاقوامی تنظیم ’انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس‘ (ICJ) کے آسٹریلین چیپٹر نے تیار کی ہیں۔ ان میں سری لنکا کے ایسے شہریوں کے بیانات موجود ہیں جو خانہ جنگی کے دوران حکومتی فورسز کا نشانہ بنے اور جو اس وقت آسٹریلیا میں رہائش پذیر ہیں۔

ICJ آسٹریلیا کے صدر جان ڈوڈ John Dowd کے مطابق: ’’یہ معلومات دراصل عینی شاہدین کے بیانات ہیں، جس سے شہریوں پر بمباری اور شیلنگ کا پتہ چلتا ہے، خاص طور پر نو فلائی زون میں۔ سری لنکا کی حکومت کے دعووں کے برعکس عام شہریوں پر متواتر حملوں کا پتہ چلا ہے۔‘‘

جان ڈوڈ کے مطابق سری لنکا کی طرف سے اس خانہ جنگی کے خاتمے کے ابتدائی مہینوں میں کہا گیا تھا کہ سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں سویلینز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ واضح طور پر یہ بات ’احمقانہ‘ ہے۔

سری لنکا میں 26 برس طویل یہ خانہ جنگی مئی 2009ء میں اپنے اختتام کو پہنچی تھی
سری لنکا میں 26 برس طویل یہ خانہ جنگی مئی 2009ء میں اپنے اختتام کو پہنچی تھیتصویر: AP

جان ڈوڈ کے مطابق یہ تفصیلات سری لنکا کے حوالے سے ایک بین الاقوامی جنگی جرائم کے ٹریبیونل کے لیے اکٹھی کی گئی تھیں، لیکن چونکہ اس طرح کا کوئی ٹریبیونل قائم نہیں کیا گیا، لہذا ICJ نے یہ تفصیلات آسٹریلوی پولیس کو فراہم کرنے کا فیصلہ کیا، جسے اس طرح کے معاملات کی چھان بین کا اختیار حاصل ہے۔

آسٹریلوی پولیس کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے ان دستاویزات کی وصولی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس ترجمان نے اس پر مزید تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

آسٹریلوی وزیر خارجہ کیوِن رُڈ کو بھی یہ دستاویزات بھیجی گئی ہیں۔ کیون رُڈ کے مطابق، ’آسٹریلیا جنگی جرائم کے الزامات اور ان کی تفتیش کو سنجیدگی سے لیتا ہے‘۔

سری لنکا کی طرف سے ایسے الزامات کی مسلسل تردید کی جاتی ہے کہ تامل ٹائیگرز کی تنظیم ایل ٹی ٹی ای کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں کوئی جنگی جرائم ہوئے تھے۔ 26 برس طویل یہ خانہ جنگی مئی 2009ء میں اپنے اختتام کو پہنچی تھی۔

رپورٹ: افسر اعوان / AFP

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں