آسٹریلوی جیل میں تمباکو نوشی پر پابندی کے بعد پرتشدد ہنگامے
30 جون 2015سڈنی سے منگل تیس جون کے روز ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق اس احتجاج کے دوران میلبورن کی ایک جیل کے سینکڑوں قیدی مشتعل ہو کر اتنے پرتشدد ہو گئے تھے کہ میڈیا رپورٹوں کے مطابق جیلوں کے ریاستی محکمے کو وہاں موجود اہلکاروں کے انخلاء کا حکم دینا پڑ گیا۔
آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن ABC نے بتایا کہ مقامی اہلکار اس جیل میں قیدیوں اور ڈیوٹی پر موجود عملے کی طرف سے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی کے نئے قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے تھے کہ وہاں سزائیں کاٹنے والے قیدیوں کا احتجاج کنٹرول سے باہر ہو گیا۔
ریون ہال Ravenhall کے مقام پر یہ جیل میلبورن شہر کے مضافات میں واقع ہے اور وہاں سگریٹ نوشی پر پابندی کے خلاف قیدیوں کی بغاوت کی ٹیلی وژن پر دکھائی جانے والی فوٹیج کے مطابق اس بلوے میں 300 کے قریب قیدیوں نے حصہ لیا۔
یہ بلوائی ڈنڈوں اور جیل کے اندر ہاتھوں سے بنائے گئے ہتھیاروں سے مسلح تھے۔ انہوں نے اپنی شناخت سے بچنے کے لیے اپنے چہروں کو ڈھانپ رکھا تھا اور پس منظر میں جیل کے مختلف حصوں سے اٹھتا ہوا دھواں بھی دیکھا جا سکتا تھا۔
اس واقعے کے بعد ریاست وکٹوریہ کی پولیس کی ایک خاتون ترجمان نے روئٹرز کو بتایا، ’’پولیس اس بدنظمی پر قابو پانے کے لیے اپنا ردعمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ جیل کے عملے کو احتیاطی طور پر وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔ ہنگامہ آرائی کرنے والے تقریباﹰ سبھی قیدی جیل کی گراؤنڈ میں موجود ہیں۔ پولیس کے کئی یونٹ موقع پر ہیں اور ان کو ’ایئر ونگ‘ کہلانے والے فضائی یونٹ کی مدد بھی حاصل ہے۔‘‘
آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ کے جیلوں کے محکمے نے تمام صوبائی قید خانوں میں تمباکو نوشی پر جس مکمل پابندی کا فیصلہ کیا تھا، اس کا نفاذ ریون ہال سمیت تمام جیلوں پر آج منگل تیس جون سے ہو گیا ہے۔