1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آرٹ اور کلچر، اطمینان بخش زندگی کی ضمانت

24 مئی 2011

جو لوگ عجائب گھروں کا رخ کرتے ہیں، موسیقی کی محفلوں میں شریک ہوتے ہیں یا پھر خود موسیقی تخلیق کرتے ہیں یا فنکارانہ صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں، وہ دیگر لوگوں کے مقابلے میں زیادہ مطمئن ہوتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/11Mgd
تصویر: Fotolia/drubig-photo

منگل کو جاری کی گئے اس نئی سوشل ریسرچ کے نتائج کے مطابق فنون لطیفہ سے شغف رکھنے والے افراد چاہے وہ امیر ہوں یا غریب ، پڑھے لکھے ہوں یا ناخواندہ، دیگر لوگوں کے مقابلے میں زیادہ اطمینان بخش زندگی بسر کرتے ہیں۔

برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کے جرنل آف ایپی ڈیمیالوجی اینڈ کیمونٹی ہیلتھ میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق کے مطابق اس حوالے سے البتہ مردوں اور خواتین میں فرق پایا جاتا ہے۔ مرد حضرات عجائب گھروں یا موسیقی کی محفلوں میں جا کر اچھا محسوس کرتے ہیں جبکہ خواتین کوئی ساز بجا کر یا فن پارہ تخلیق کر کے راحت محسوس کرتی ہیں۔

ناروے کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے وابستہ Koenraad Cuypers نے اس تحقیقی ٹیم کی سربراہی کی۔ اس ٹیم نے ناروے کی ایک کاؤنٹی میں سکونت پذپر50 ہزار سات سو ستانوے افراد کو اپنے مطالعے مین شامل کیا۔ اس جائزے میں شرکاء سے دریافت کیا گیا کہ ان کی عادات کیا ہیں، وہ پر سکون وقت کسے سمجھتے ہیں اور ذہنی تناؤ یا پریشانی کے خاتمے کے لیے وہ کیا راستے اختیار کرتے ہیں؟

Deutschland Kunst Ausstellung 60 Jahre 60 Werke in Berlin
آرٹ اور کلچر انسانی زندگی کےاہم جزو خیال کیے جاتے ہیںتصویر: AP

کیوپرز کہتے ہیں کہ یہ امر حیرت انگیز ہے کہ مطمئن ہونے کے لیے ان افراد نے نہ تو دولت کی بات کی اور نہ ہی پڑھے لکھے ہونے کی۔ اس ریسرچ کے مطابق مرد کی جمالیاتی حس کی تسکین صرف آرٹ کو دیکھنے یا سننے سے ہی پوری ہو جاتی ہے جبکہ خواتین مردوں کے برعکس آرٹ یا ثقافت سے متعلق خود کچھ کر کے بہتر محسوس کرتی ہیں۔

اس تحقیق کے مطابق اچھی صحت کو یقینی بنانے اورنفسیاتی تناؤ سے چھٹکارے کے لیے آرٹ اور کلچر انسانی زندگی میں اہم کردار کرتے ہیں،’ نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ صحت عامہ کے مسائل کے حل کے لیے کلچرل ایونٹس کا سہارا لینا سود مند ثابت ہو گا‘۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں