1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آتش بازی اور رنگا رنگ پارٹیوں کے ساتھ نئے سال کا استقبال

1 جنوری 2012

سن 2011 اب انسانی تاریخ کا ماضی بن گیا ہے۔ ایک نیا سال شروع ہو گیا ہے۔ معاشی بحران اور گھمبیرتا کو پس پشت ڈالتے ہوئے دل والوں نے سن 2012 کا والہانہ انداز میں استقبال کیا۔

https://p.dw.com/p/13cPk
تصویر: Picture-Alliance/dpa

نئے سال سن 2012 کے استقبال کے لیے لاکھوں افراد مختلف شہروں کے قلب میں جمع رہے۔ اس موقع پر اربوں ڈالر کے استعمال سے پرشکوہ فائرورکس (آتش بازی) کا اہتمام کیا گیا۔ دنیا کے مختلف شہروں میں ہونے والے آتش بازی کے مظاہروں کو لاکوں افراد نے براہ راست ٹیلی وژن کوریج کے ذریعے بھی دیکھا اور لطف اٹھایا۔ جُوں جُوں سورج کے گرد زمین گھومتی جا رہی ہے تُوں تُوں بڑے بڑے شہروں میں تقریبات اپنے عروج کو پہنچتی جا رہی ہیں۔ نیوزی لینڈ کی سرزمین نئے سال کے پہلے سورج کو طلوع ہوتے سب سے پہلے دیکھنے والوں میں شمار ہوتی ہے۔ شدید بارش کے باوجود لوگ نئے سال کے استقبال کے لیے بڑے شہروں کی سڑکوں پر منڈلاتے رہے۔

Silvester 2011 Berlin Brandenburger Tor Flash-Galerie
برانڈن برگ گیٹ، برلنتصویر: AP

آسٹریلیا کے شہر سڈنی اور ہانگ کانگ سے جس آتش بازی کے شاندار مظاہرے کا سلسلہ شروع ہوا وہ ٹوکیو، برلن، لندن، ایڈنبرا، ماسکو، نیویارک اور میکسیکو سٹی تک پہنچتا چلا گیا۔ منچلے نئے سال کی شروعات پر دل کھول کر ایک دوسروں کو نیک تمنائیں دیتے رہے۔ نئے سال کی مبارک براہ راست دینے کے علاوہ ایس ایم ایس کا سہارا بھی لیا گیا۔ آسٹریلوی شہر سڈنی کے مشہور Sydney Harbour Bridge پر ہونے والی آتش بازی کا نظارہ کرنے 1.5 ملین لوگ موجود تھے۔

جرمن دارالحکومت میں برانڈن بُرگ گیٹ پر جمع ہزاروں افراد نے شدید موسم کی پرواہ کیے بغیر نئے سال کا استقبال کیا اور اس موقع پر ہونے والی آتش بازی سے برلن کا آسمان روشن ہو گیا تھا۔ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں لوگوں کا جم غفیر Champs-Elysees کے ارد گرد جمع رہا۔ پیرس میں ٹین یا پلاسٹک کے ڈبوں میں کھلے پٹرول کی فروخت پر پابندی لگائی گئی تھی تا کہ موٹر گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کے سلسلے کا اعادہ نہ ہو سکے۔ یورپ کے وسط میں واقع قدیمی روایات کے امین شہر ویانا میں نئے سال کا استقبال مشہور سینٹ اسٹیفن کیتھڈرل کی گھنٹیوں سے ہوا۔

Silvester Neujahr 2011 2012 China Peking
چین کا دارالحکومت بیجنگتصویر: picture-alliance/dpa

جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ٹھیک بارہ بجے ہزاروں غبارے فضا میں بلند کیے گئے اور ٹھیک اسی وقت مرکزی آتش بازی کے مظاہرے کا آغاز بھی ہوا۔ اسی طرح چین کے علاقے ہانگ کانگ میں بھی نئے سال کا استقبال روایتی انداز میں ساحل پر فائر ورکس سے کیا گیا۔ روس کے انتہائی مشرق میں واقع کام چٹکا، ماگادان اور چھوکوٹکا میں نئے سال کی تقریبات سب سے پہلے شروع ہوئیں۔ یہ علاقے ماسکو کے مقامی وقت سے آٹھ گھنٹے آگے ہیں۔ ماسکو کے ریڈ اسکوائر میں ہزاروں افراد نئے سال کے استقبال کے لیے سخت سردی میں جمع رہے۔ آتش بازی کے مظاہرے کے دوران ایسی شُرلیاں چلائی گئی جو راکٹ کی طرح فضا میں 140 میٹر کی دوری تک فضا کو منور کرتی گئیں۔ نئے سال کے موقع پر ماسکو میں کسی ناخوشگوار حادثے سے بچنے کے لیے شراب کی فروخت پر پابندی عائد تھی۔ دبئی میں تعمیر دنیا کی سب سے بلند عمارت برج خلیفہ پر ہونے والا فائرورکس بھی بے مثال خیال کیا گیا ہے۔

Sylvester in Neuseeland
سڈنی میں فائر ورکستصویر: dapd

چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے نئے سال کے پیغام میں واضح کیا کہ سن 2011 کے دوران تمام تر مشکلات اور مسائل کے باوجود جرمن اقتصادیات بہتر رہی لیکن اتوار سے شروع ہونے والا نیا سال یقینی طور پر جرمن معاشیات اور عوام کے لیے مشکلات کا سال ہو سکتا ہے۔ جرمن چانسلر کے خیال میں یورپ کے لیے عمومی طور پر اوریورو زون کے لیے خاص طور پر سن 2012 مشکلات سے عبارت ہو گا۔ اسی طرح فرانسیسی صدر سارکوزی نے بھی نئے سال کے پیغام میں مالی مشکلات کا ذکر کیا۔ اطالوی صدر ناپولیتانو نے اپنے پیغام میں کہا کہ اطالوی قوم کو قربانیاں دے کر اپنے ملک کے اقتصادی انہدام کو بچانا ہو گا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں