آئیوری کوسٹ: باگبو کے حامیوں نے 220 افراد ہلاک کیے
15 مئی 2011صدر الاساں اوتارا کے ترجمان کے مطابق شہریوں کا یہ قتل عام اہم شہر آبیجان سے ملک کے جنوب مغربی حصوں کی جانب فرار ہوتے ہوئے باگبو کے حامی فوجیوں نے 4 مئی کو کیا۔ آئیوری کوسٹ کا جنوبی مغربی حصہ باگبو کے حامیوں کا اہم گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
صدراتی ترجمان Patrick Achi کے مطابق باگبو کے حامی دستوں نے اس قتل عام میں ہر قسم کے قانون کو نظرانداز کرتے ہوئے عورتوں، بچوں سمیت ہر شخص کو اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ ان واقعات میں مجموعی طور پر 220 افراد ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوئے۔ اس سے قبل وزارت دفاع کی جانب سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 120 بتائی گئی تھی۔
رپورٹوں کے مطابق ہلاک شدگان میں سے زیادہ تر افراد کو ان کی شناخت جاننے کے بعد قتل کیا گیا۔ سرکاری بیان کے مطابق اس قتل عام میں باگبو کے حامی مسلح گروپوں میں آئیورین ملیشیا شامل ہے۔ اس مسلح تنظیم پر آبیجان کے علاقے Yopougonمیں لوگوں کو یرغمال بنائے رکھنے کے الزامات بھی عائد کیے جا رہے ہیں۔ یہ علاقہ گیارہ اپریل کو باگبو کی گرفتاری کے وقت اوتارا اور باگبو کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا آخری میدان بنا تھا۔
اس سے قبل اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ Yopougon میں دس اجتماعی قبروں میں 68 افراد کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ آئیوری کوسٹ میں گزشتہ برس نومبر میں صدارتی انتخابات کے بعد باگبو نے اقتدار چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا جبکہ عالمی برادری نے اوتارا کو آئیوری کوسٹ کا صدر تسلیم کیا تھا۔ اس کے بعد ملک میں باگبو اور اوتارا کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہو گیا تھا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امتیاز احمد