آئرلینڈ ریفرنڈم: لزبن معاہدہ مسترد
13 جون 2008آئر لینڈ میں منعقدہ ریفرینڈم میں عوام نے یورپی یونین کے اصلاحاتی پیکیج کو مسترد کر دیا ہے۔آئرلینڈ کے وزیر انصاف‘ ڈیرموٹ آہرن نے ریاستی براڈکاسٹر‘ آر ٹی ای پر گفتگو کرتے ہوئے امن نتائج کو افسوسناک قرار دیا۔
یہ نتائج یورپی یونین میں آئندہ کے اشتراکِ عمل کے لئے ایک دھچکے کے مترادِف ہیں۔ لزبن معاہدے کا مقصد یونین کے لئے نئی بنیادیں فراہم کرنا ہے۔ اِس معاہدے میں یونین کی وَزارتی کونسل میں ووٹنگ کے نظام کی تبدیلی، ایک نئے قیادتی ڈھانچے کی تشکیل اور یونین کے کمشنرز کی تعداد میں نمایاں کمی کا ذکر کیا گیا ہے۔
آئر لینڈ کے عوام کی مخالفت کی وجہ سے اب یہ معاہدہ پروگرام کے مطابق یکم جنوری سن دو ہزار نو کو نافذ العمل نہیں ہو سکے گا کیونکہ اِس کے لئے تمام ستائیس رکن ملکوں کی رضامندی ضروری ہے۔ اِن نتائج کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یونین جمود کی کیفیت سے دوچار ہو جائے گی۔ آئر لینڈ یونین کا واحد رکن ملک ہے، جہاں اِس اصلاحاتی پیکیج پر عوام کی رائے لی گئی۔
جنوب۔مشرقی آئرلینڈ کے حلقہء انتخاب واٹر فورڈ میں سرکاری نتائج کے مطابق چوون عشاریہ دو فی صد لوگوں نے لزبن ٹریٹی کے خلاف جبکہ پینتالیں عشاریہ سات فی صد نے اس معاہدے کے حق میں ووٹ ڈالے۔یورپی یونین میں آئرلینڈ واحد ایسا ملک ہے جہاں لسبن معاہدے کے تعلق سے ریفرنڈم کرایا گیا۔
اس سے قبل یہ خبریں موصول ہورہی تھیں کہ یورپی یونین کی اصلاحات کے لئے لزبن معاہدے کے تعلق سے آئرلینڈ کے ریفرنڈم میں کوئی بھی جماعت آگے نہیں ہے۔ ووٹوں کی ابتدائی گنتی سے یہ واضح نہیں ہورہا تھا کہ ریفرنڈم کا نتیجہ لزبن معاہدے کے حق میں یا اس کے خلاف ہوگا۔ برسلز میں موجود ڈوئچے ویلے کے نمائندے جیف میڈے کے مطابق ریفرنڈم کے نتائج یورپی یونین کو بحران کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔