1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

PsyWeb ، نفسیات کے پرسرار گوشے جاننے کی کوشش

28 دسمبر 2011

جرمن ماہرین نفسیات آج کل عام افراد کی سوچ کے بارے میں مزید معلومات اکھٹا کرنے کے حوالے سے ایک نیا پروگرام شروع کر رہے ہیں۔ اس تناظر میں انٹرنیٹ پر موجود ایک سوالنامے کے ذریعے رابطے بڑھائے جا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/13aon
تصویر: AP / dpa / Okapia / Fotomontage: DW

نفسیات ایک انتہائی پیچیدہ موضوع ہے۔ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جو انسانی کے بنیادی رویے کے بارے میں جاننے میں مدد دیتا ہے۔ اسی لیے ماہرین آئے دن انسانی نفسیات کے پوشیدہ راز جاننے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ اس حوالے سے نت نئے انداز کا سہارا لیا جاتا ہے۔ کبھی آئن لائن سوالنامہ بھروایا جاتا ہے توکبھی ٹیلیفون پر رابطے کیے جاتے ہیں۔ جرمن ماہرین نفسیات آج کل عام افراد کی سوچ کے بارے میں مزید معلومات اکھٹا کرنے کے حوالے سے ایک نیا پروگرام شروع کر رہے ہیں۔ اس تناظر میں انٹرنیٹ پر موجود ایک سوالنامے کے ذریعے رابطے بڑھائے جا رہے ہیں اور زیادہ سے زیادہ افراد تک پہنچنے کی کوشش جاری ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس نفسیاتی جائزے کے اختتام پر جو رپورٹ تیار کی جائے گی اس کے نتائج متنوع ہوں گے۔

یہ منصوبہ کس طرح کا ہو گا؟ اس بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے میونسٹر یونیورسٹی کے پروفیسر مائینالڈ تھیش نے بتایا کہ ابھی تک 1500جرمن شہریوں نے اس منصوبے کے لیے اپنا اندارج کرا دیا ہے۔ وہ اس منصوبے کی نگرانی بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسے PsyWeb کا نام دیا گیا ہے اور اس میں ان کے ساتھ ساتھ اوسنابروک اور لائپزگ کی یونیورسٹیاں بھی تعاون کر رہی ہیں۔ اس دوران ماہرین، نفسیات کے پرسرار گوشے جاننے کی کوشش کریں گے۔ نفسیات کو نفس کا مطالعہ بھی کہا جاتا ہے۔ اسی لیے اس منصوبے میں زندگی کے ہر پہلو کے حوالے سے سوالات شامل ہیں۔ مثال کے طورپر ہینڈ رائٹنگ کیا ظاہر کرتی ہے؟ یا جس روز چاند مکمل ہوتا ہے تو جرائم کیوں زیادہ ہوتے ہیں؟۔

Stress - Migräne - Schlaf
اس منصوبے میں زندگی کے ہر پہلو کے حوالے سے سوالات شامل ہیںتصویر: ZB

اس ٹیسٹ میں عام شہریوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جن لوگوں نے رضاکارانہ طورپر اس ٹیسٹ کے لیے اپنی خدمات پیش کی ہیں ان سے مختلف اوقات میں مختلف موضوعات پر سوالنامے بھروائیں جائیں گے۔ اس کے علاوہ اس پروجیکٹ میں شامل افراد خود بھی آن لائن اپنا نفسیاتی ٹیسٹ کر سکتے ہیں۔ اگر یہ ٹیسٹ وہ نجی طوپر پر کروانا چاہیں تو اس کے لیے انہیں فیس ادا کرنا پڑے گی۔ تاہم PsyWeb میں اس بات کی ضمانت دی گئی ہے کہ کسی بھی صارف کی نجی معلومات مکمل طور پر پوشیدہ رکھی جائے گی۔

دنیا بھر میں ہر شعبے کے ماہرین انٹرنیٹ کو تحقیقی جائزوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور یہ ذریعہ ان کے لیے کارآمد بھی ثابت ہو رہا ہے۔ اسی لیے اسے ایک آئیڈل تحقیقی پلیٹ فارم بھی کہا جاتا ہے۔ ایک جائزے کے مطابق جرمنی میں ہر چار میں سے تین افراد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں اور اس میں ہر عمر، ہر طبقے اور ہر تعلیمی قابلیت رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ ماہر نفسیات مائینالڈ تھیش نے بتایا کہ سڑکوں پر کھڑے ہوکر یا ٹیلیفون کے ذریعے رابطہ کرتے ہوئے صحیح نتائج حاصل نہیں کیے جا سکتے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ابھی تک 1500 افراد اس ٹیسٹ میں شامل ہونے کی حامی بھر چکے ہیں جبکہ انہیں مطلوبہ نتائج کے لیے کم از کم دس ہزار افراد کی ضرورت ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: امتیاز احمد