1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

G-8 قبائلی علاقوں کے لئے مراعاتی پیکج پر اتفاق

30 مارچ 2010

کینیڈا میں جاری صنعتی طور پر ترقی یافتہ ممالک کی تنظیم G-8 کے اجلاس میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین پاکستان اور افغانستان کے درمیان واقع سرحدی قبائلی علاقوں کے لئے مراعاتی پیکج پر اتفاق ہوگیا ہے۔

https://p.dw.com/p/MhQl
تصویر: AP

اس بات کا اعلان اجلاس کے پہلے دن کی کارروائی مکمل ہونے پرمیزبان ملک کینیڈا کے وزیر خارجہ Lawrence Cannon نے کیا۔ ان کے بقول اس خطے میں اقتصادی ترقی اور استحکام عالمی امن کے لئے ضروری ہے۔ عالمی بینک مجوزہ پلان کے تحت ایشائی بینک کے تعاون سے پاک افغان پسماندہ سرحدی علاقوں میں خوشحالی اور ترقی کے مختلف منصوبے شروع کرے گا۔

امیر اور صنعتی ملکوں کے گروپ ایٹ کے وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس کینیڈا کے دارالحکومًت کے قریب ایک شہر میں جاری ہے۔ پہلے روز وزرائے خارجہ کئی اہم موضوعات کو زیر بحث لائے۔

Anschläge in Moskau U Bahn Metro Flash-Galerie
G8 کے اجلاس میں روس میں ہوئے خودکش حملوں پر بھی بحچ ہوئیتصویر: picture alliance / dpa

اجلاس کے ایجنڈے پر دیگر اہم نکات میں ایران کا جوہری تنازعہ اور ممکنہ اقتصادی پابندیوں کا معاملہ سرفہرست تھا ۔ اِس کے علاوہ سفارتکاروں نے امکان ظاہر کیا ہے کہ عالمی مالیاتی بحران کے حوالے سے حکومتوں کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا جائزہ بھی لیا جا سکتا ہے۔

جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے بھی اجلاس کے دوران ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے پابندیوں کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔ ایرانی جوہری پروگرام پر روس کا جھکاؤ اب امریکہ کی جانب محسوس کیا جا رہا ہے۔ تاہم چین اب بھی مذاکرات کو زیادہ اہمیت دے رہا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے اس موقع پر واضح انداز میں کہا کہ دنیا جوہری طور پر مسلح ایران کو تسلیم نہیں کرے گی۔ انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ چین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعے نئی ایران مخالف پابندیوں میں دیگر مستقل رکن ممالک کا ساتھ نہیں دے گا۔

روس نے حالیہ دنوں میں امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کا ساتھ دیتے ہوئے نئی ایران مخالف پابندیوں کی حمایت کا عندیہ دیتے ہوئے یہ واضح کیا ہے کہ پابندیاں تہران حکومت مخالف ہونی چاہیں اور ایرانی عوام کو براہ راست نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔

UN Sicherheitsrat zu Iran
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے اس تاثر کو رد کیا کہ چین ایران مخالف پابندیوں میں ساتھ نہیں دے گاتصویر: AP

دو روزہ اجلاس کے پہلے دن روسی دارالحکومت ماسکو میں رونما ہونے والے خودکش حملوں کی کھل کر مذمت کی گئی۔ اسی اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ نے ماسکو خودکش حملوں کے تناظر میں کہا کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے بھی اپنا بیان اِس کانفرنس میں شرکت کے دوران جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ اِن بم دھماکوں میں بیرونی ہاتھ شامل ہو سکتے ہیں۔

اجلاس میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، جاپان، اٹلی اور روس کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ کینیڈا رواں سال جی ایٹ گروپ کا صدر ملک ہے اور اسی سال جون میں جی ایٹ کی سربراہی سمٹ کا میزبان بھی ہے۔ وزرائے خارجہ اجلاس کو سربراہی اجلاس کی تیاری کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت : عابد حسین