23 مارچ کو پارٹی کے نام کا اعلان کریں گے، مصطفیٰ کمال
14 مارچ 2016سابق صوبائی وزیر رضا ہارون نے ایم کیو ایم پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا، ’’رات کو ’را‘ سے مدد مانگنے کے بعد صبح معافی مانگی جاتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی جانب سے بھارتی خفیہ ایجنسی، را، نیٹو اور اقوام متحدہ سے کہا جا تا رہا ہے کہ پاکستان آ جاؤ لیکن وہ خود پاکستان کیوں نہیں آتے۔
رضا ہارون نے کہا کہ ایم کیو ایم پڑھے لکھے، با صلاحیت اور ہنر مند افراد کی جماعت تھی۔ یہ جماعت ایم کیو ایم کے قائد کی پوجا کے لیے نہیں بنائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا، ’’ صرف غرور، سرور اور انا باقی رہ گئی ہے۔‘‘
ایم کیو ایم پر را کے ساتھ روابط کا الزام لگاتے ہوئے رضا ہارون نے کہا، ’’ ایم کیو ایم کی جانب سے سرفراز مرچنٹ سے متعلق دستاویزات کی کوئی تردید سامنے نہیں آئی اور نہ ہی الطاف حسین برطانوی نشریاتی ادارے کی دستاویزی رپورٹ کے خلاف عدالت میں گئے۔‘‘ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ برطانیہ میں طارق میر، محمد انور کی گرفتاری پر ایم کیو ایم نے ڈیوڈ کیمرون کی رہائش گاہ پرمظاہرہ کیوں نہیں کیا؟
رضا ہارون نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف میڈیا پر پابندی سے خود ایم کیو ایم کے رہنما خوش ہیں، پاکستان کی ہر اسمبلی سے ان کے خلاف قرارداد پاس ہو چکی ہے۔ ایم کیو ایم پر لگائے جانے والے الزامات کے بارے میں رضا ہارون نے کہا کہ الزامات ثابت کرنا اداروں کا کام ہے۔ الطاف حسین پر شراب نوشی کا الزام لگاتے ہوئے رضا ہارون نے کہا کہ وہ پہلے صرف شب میں شراب نوشی کرتے تھے لیکن اب 24 گھنٹے یہ معاملہ چلتا ہے۔
اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وہ اپنی سیاسی جماعت کے نام کا اعلان 23 مارچ کو کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا، ’’فاروق ستار کی جتنی تعریفیں ہم کررہے ہیں وہ خود انہیں ہمارے پاس چھوڑ جائیں گے۔‘‘
فاروق ستار نے رضا ہارون کی مصطفیٰ کمال کی پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے کہا تھا کہ سمندر میں سے ایک دو بالٹی پانی نکال دینے سے سمندر کو فرق نہیں پڑتا۔
ایم کیو ایم کے رہنما واسع جلیل نے اس پریس کانفرنس کے ردعمل میں ٹوئٹ کی جس میں لکھا، آج بھی پیر کا منجن جاری ہے۔ ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا، ’’پھر وہی اسکریپٹ، وہی پرانی باتیں، عوام کے وقت کا ضیاع۔‘‘
دوسری جانب پاکستانی میڈیا کے مطابق ایف آئی اے کے ڈائریکٹر انعام غنی نے سرفراز مرچنٹ سے رابطہ کیا ہے۔ سرفراز مرچنٹ نے کہا ہے کہ وہ حکومت پاکستان کوقائد ایم کیو ایم ،طارق میرسے متعلق اسکاٹ لینڈ یارڈ کی معلومات دیں گے۔ لندن میں مقیم سرفراز مرچنٹ یہ کہہ چکے ہیں کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے جو دستاویزات انہیں دی تھیں ان میں محمد انور، طارق میر اور الطاف حسین نے ’را‘ سے پیسے لینے کا اعتراف کیا ہے۔ جن بھارتی کمپنیوں کے ذریعے لندن کے بینک میں پیسے آتے تھے ان کی تفصیل بھی ان کے پاس ہے۔